سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے گزشتہ دنوں ماگام ہندوارہ میں گرفتار کئے گئے لشکر طیبہ کے ایک پاکستانی جنگجو کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور اسے مزید پوچھ تاچھ کیلئے نئی دلی منتقل کیا جارہا ہے۔مذکورہ جنگجو کو فورسز کے ساتھ تصادم آرائی کے دوران اس کے تین ساتھیوں کے جاں بحق ہونے کے کچھ روز بعد اسلحہ سمیت حراست میں لیا گیا تھا۔ 21نومبرمنگل کو ماگام علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان ایک خونین جھڑپ میں لشکر طیبہ سے وابستہ3غیر مقامی جنگجو مارے گئے۔نمائندے نے پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جھڑپ کے بعد پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف نے ماگام کے ساتھ ساتھ کچھ دیگر علاقوں میں بھی تلاشی کارروائی انجام دی ۔اس دوران جمعہ24نومبر کوماگام علاقے سے ہی ایک مسلح جنگجو کو گرفتار کیا گیا جس کی تحویل سے ایک اے کے 47رائفل، دو میگزین اور کچھ گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ جنگجو کا تعلق بھی لشکر طیبہ کے ساتھ ہے اور اس نے اپنی شناخت 18سالہ محمد عامر ساکن بلدیہ ٹائون کراچی پاکستان کے بطور ظاہر کی ہے۔مذکورہ جنگجو کو گرفتاری کے بعد پولیس کی تحویل میں دیا گیا تھا۔ جموں کشمیر پولیس، فوج اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے مذکورہ جنگجو سے مسلسل کئی دنوں تک سخت پوچھ تاچھ کی جس دوران اس سے وادی میں دراندازی کیلئے استعمال کئے گئے روٹ اور ماگام پہنچنے کیلئے مقامی روابط و اعانت کے بارے میں جاننے کی کوشش کی گئی۔ذرائع کے مطابق عامر نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ حال ہی میں کپوارہ سے وادی میں داخل ہوئے لشکر طیبہ کے ایک چھوٹے گروپ میں شامل تھا اور اس کے تین ساتھی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے۔واضح رہے کہ اس کی گرفتاری کے بعد بھی مختلف علاقوں میں تلاشی کارروائیوں میں سرعت لائی گئی ۔ذرائع نے کشمیر میڈیا نیٹ ورک کو بتایا کہ چونکہ جنگجوئوں سے جڑے معاملات کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی یعنی این آئی اے کے حد اختیار میں ہے، اس لئے عامر کی گرفتاری کے بارے میں فوری طور ایجنسی کو مطلع کیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں نئی دلی سے این آئی اے افسران پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم پیر کو ہندوارہ پہنچ گئی اور دستاویزی لوازمات کی ادائیگی کے بعد پولیس نے محمد عامر کو ٹیم کے سپرد کردیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر کو مزید پوچھ تاچھ کیلئے این آئی اے ہیڈکوارٹر نئی دلی منتقل کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ یہ پہلا موقعہ نہیں ہے جب این آئی اے نے وادی میں گرفتار کئے گئے کسی پاکستانی جنگجو کو اپنی تحویل میں لیا ہے۔گزشتہ برس25جولائی کو ہندوارہ کے ماور علاقے میں بہادر علی نامی ایک غیر مقامی جنگجو کو گرفتار کیا گیا جسے بعد میں این آئی اے کے سپرد کیا گیا۔ ایجنسی نے سال2015میں ادھم پور میں بی ایس ایف کانوائے پر حملے میں ملوث ایک اور پاکستانی جنگجو نوید کو بھی اپنی تحویل میں لینے کے بعد دلی منتقل کیا تھا۔