سرینگر//جموںوکشمیر عوامی مجلس عمل کے سینئر رہنمائوں، عہدیداروں اور سرکردہ اراکین کا ایک غیر معمولی اور ہنگامی اجلاس سربراہ تنظیم و حریت(ع) چیرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی صدارت میں موصوف کی رہائشگاہ میرواعظ منزل نگین میں منعقد ہوا ۔جس میں جمعتہ المبارک کے موقعہ پر مرکزی جامع مسجد سرینگر میں پیش آئے شرمناک واقعہ کے پس منظر اور پیش منظر پرتفصیلی غور و خوض کے ساتھ ساتھ اس غیر اسلامی اور غیر اخلاقی حرکت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پُر زور الفاظ میں مذمت کی گئی ۔اجلاس میں اس شرمناک اور غیر اسلامی حرکت کیخلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا اس طرح کی نازیبا اور ناپاک حرکت مسلمانان کشمیر کیلئے ہرگز قابل برداشت نہیں ہے اور یہ فیصلہ لیا گیا کہ جو عناصر ایجنسیوں کی ایما پر اس طرح کی غیر اسلامی حرکات میں ملوث ہیں انہیں قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے ۔اس موقعہ پر عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ تحریک کے موجودہ نازک مرحلے پر ہر سطح پر ہوشیار اور چوکنا رہیں اور اس طرح کی قوتوں کے ناپاک عزائم کو اپنی دینی بصیرت اور سیاسی شعور کے ساتھ ناکام بنائیں۔اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ آج 31دسمبر سوموار میرواعظ ذاتی طور پر حالات کا جائزہ لینے کیلئے جامع مسجد میں نماز ظہر ادا کریں گے جبکہ 2 جنوری 2019 ء بدھ تنظیم کا ایک اوراجلاس دن کے 2:00 بجے صدر دفتر میرواعظ منزل پرمنعقد ہوگا جس کے بعد نماز عصر میرواعظ اپنے رفقاء کے ہمراہ جامع مسجد میں ادا کریں گے اور مسجد پاک کی صفائی، ستھرائی اور نظافت کی پیشوائی کریں گے۔لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ جامع مسجد کو پاک و صاف کرنے کی مہم میں بڑے پیمانے پر شرکت کریں۔اجلاس کے فیصلے مطابق مرکزی جامع مسجدسرینگر کی بے حرمتی اور تقدس کی پامالی کیخلاف 4 جنوری جمعتہ المبارک کو ’’یوم تقدس‘‘ کے طور پر منایا جائیگا اور مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقعہ پر میرواعظ سمیت سرکردہ مزاحمتی و دینی قائدین اس شرمناک واقعہ کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے ۔