بے روزگاری۔۔۔۔ملک میں جموں کشمیر کادوسرامقام

سرینگر//جے کے این ایس //بلاشبہ ملک کی دوسری ر یاستوں اورعلاقوںکی طرح ہی جموں وکشمیرمیں بھی بے روز گاری سب سے زیادہ سنگین مسئلہ بن چکاہے ،کیونکہ مارچ2020میں کووِڈ – 19پھوٹ پڑنے کے بعدسے جموں وکشمیر میں نجی اورنچلے سیکٹر ز، کاروبار، تجارت اورروایتی صنعتی شعبوں کوکافی نقصان پہنچاہے ۔حکومت جموں وکشمیرکی کاوشوں سے گرچہ سال 2021میں سیاحتی صنعت اوراسے جڑے مختلف شعبوںکوبحالی کاموقعہ مل گیا،لیکن باقی شعبے بشمول باغبانی ،دستکاری ،تجارت اورچھوٹے کارخانہ داروں وصنعتی یونٹوںکے مالکان کوابھی بھی معاشی بدحالی کاسامنا ہے ۔جموں وکشمیرحکومت کی جانب سے ہزاروں درجہ چہارم کی اسامیوںکوپُرکرنے کے باوجود وہ لاکھوں نوجوان لڑ کے لڑکیا ں بے روز گاری کی آگ میں جھلس رہے ہیں ،جنہوںنے مختلف مضامین اورہنروںمیں اعلیٰ ڈگریاں حاصل کی ہیں ۔ مرکزی وزارت شماریات وپروگرام کی جانب سے جاری ایک حالیہ رپورٹ میں جموں وکشمیرمیں بے روزگاری کے حوالے سے چونکا دینے والے انکشافات کئے گئے ہیں ۔وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی طرف سے جاری کردہ’پیریوڈک لیبر فورس سروے اپریل،جون2021‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ شہری بے روزگاری کی شرح اپریل،جون 2021 میں بڑھ کر 12.6 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو گزشتہ سہ ماہی میں9.3 فیصد تھی۔رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر کی شہری بے روزگاری کی شرح 15سے29 سال کی عمر کے گروپ کیلئے گزشتہ سہ ماہی میں44.1 فیصد سے 46.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، تعلیم یافتہ طبقے میں جموں و کشمیر کی بے روزگاری کیرالہ کے بعد دوسری سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح ہے ،جو47 فیصد تھی۔پیریڈک لیبر فورس سروے (PLFS) میں کہاگیاہے کہ جموں وکشمیر میں 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لئے شہری بے روزگاری کی شرح اپریل،جون 2021 میں17.6 فیصد تھی، جو جنوری،مارچ2021 سہ ماہی کے برابر تھی۔’پیریوڈک لیبر فورس سروے ‘کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں مردوں کے مقابلے خواتین میں15سے29 سال کی عمر کے گروپ میں بے روزگاری سب سے زیادہ تھی۔اپریل،جون2021 میں جموں و کشمیر میں خواتین میں بے روزگاری کی شرح 67.3 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ مردوں میں بے روزگاری کی شرح 39.1 فیصد ریکارڈ کی گئی۔2019کے پی ایل ایف ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، کوویڈ 19پھیلنے کے بعد جموں و کشمیر میں نوجوانوں میں بے روزگاری کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ 15 سے 29 سال کی عمر کے نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 2022 کی پہلی سہ ماہی میں ریکارڈ کی گئی شرح سے 33.8 فیصد نسبتاً کم تھی۔کیرالہ ملک کی ریاستوں میں سرفہرست تھی جب کووڈ 19سے پہلے نوجوانوں کی بے روزگاری کی بات آتی ہے (جنوری،مارچ 2022 سہ ماہی) میں 40.5 فیصد کے ساتھ کیرالہ پہلے جبکہ جموں و کشمیر37.6 فیصد کیساتھ دوسرے نمبر پر تھا۔ لیکن کووڈ19 کے بعد، اکتوبر،دسمبر2022 میں، جموں و کشمیر 43.9 فیصد کے ساتھ ٹیبل میں سرفہرست ہے۔متواتر لیبر فورس سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ اپریل 2020 سے، 15تا29 عمر کے گروپ کیلئے، جون 2021 تک جموں و کشمیر میں بے روزگاری میں 6 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اپریل,جون 2020 میں، بے روزگاری کی شرح39.6 فیصدریکارڈ کی گئی تھی۔جولائی تاستمبر میں یہ 41.8 فیصد، اکتوبرتادسمبر میں 43.9 فیصد، جنوری،مارچ 2021 میں بے روزگاری کی شرح 44.1 فیصد تک پہنچ گئی اور اپریل تاجون2021 میں یہ شرح 46.3 فیصد تک پہنچ گئی۔ رپورٹ کے مطابق، وبائی مرض کی پہلی لہر کے دوران2020 کی اپریل۔جون سہ ماہی میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی مجموعی شرح 34.7 فیصد تک بڑھ گئی تھی۔ جموں و کشمیر اور کیرالہ کے علاوہ، کئی دیگر ریاستوں میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے2021 کی جون سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔