فیاض بخاری
بارہمولہ//شمالی ضلع بارہمولہ کے رفیع آبادعلاقے میں اسوقت غم واندوہ کی لہردوڑ گئی ،جب گائوں کے سرینگر جموں قومی شاہراہ پر جمعرات کو دیررات بیٹری چشمہ کے مقام پرایک ٹرک کے گہری کھائی میں جاگرنے کے نتیجے میں 2سگے بھائی لقمہ اجل بن گئے ۔ جموں سے سرینگرکی جانب آرہی لوہے سے لدے ٹرک زیر نمبر JK04E/9110جمعرات کو دیررات بیٹری چشمہ کے مقام پر گہری کھائی میں جاگری،اوراس میں سوار رفیع آبادکے 2جواں سال سگے بھائیوںکی موت واقع ہوگئی ۔ حکام نے بتایا کہ حادثے کے فورا ًبعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، اور جمعہ کی صبح 2لاشوں کوگہری کھائی سے نکال لیا گیا۔ حکام نے بتایاکہ یہ المناک حادثہ جمعرات دیر رات تقریباً ساڑھے11بجے پیش آیا ۔انہوںنے کہاکہ گہری کھائی سے نکالی گئی لاشوںکی شناخت یاسر احمدخان اور دانش احمدخان پسران امتیاز احمدخان ساکنان چھجہامہ رفیع آباد سوپور ضلع بارہمولہ کے طورپرہوئی ہے۔ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنے والے بشیر احمد ماگرے نے بتایا کہ ٹرک 700 فٹ گہری کھائی میں گر گیا اور تباہ شدہ ٹرک کے ملبے کے آس پاس دو لاشیں موجود تھیں۔انہوں نے بتایا کہ اندھیرے اور کھائی کے گہری ہونے کی وجہ سے رات کے وقت جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں نہیں نکالی جا سکیں۔انہوں نے بتایا کہ امدادی کارروائی اور آپریشن کا آغاز جمعہ کی صبح پہلی روشنی سے ہوا۔حکام نے بتایاکہ سگے بھائیوں یاسر اور دانش کی لاشیں کئی گھنٹے کی کوشش کے بعد نکا لی گئیں۔ ٹرک، جسے بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے ،کھائی میں پڑ ی ہے ۔ادھر رام بن پولیس نے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور حادثے کی وجوہات کی جانچ شروع کر دی ہے۔ ایک پولیس اہلکار نے کہاکہ ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ممکن ہے کہ ٹرک پھسل گیا ہو۔اس دوران معلوم ہواکہ کچھ سال قبل یاسراوردانش کا بڑا بھائی معراج الدین خان بھی سری نگرجموں قومی شاہراہ پر ہوئے ایک حادثے میں جاں بحق ہوا تھا۔ امتیاز احمد خان کے تین بیٹے اب تک سری نگرجموں شاہراہ پرہونے والے المناک حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔یہ خبر پھلتے ہی پورے رفیع آباد علاقے میں صف ماتم بچھ گی۔