سرینگر//177کروڑ روپے کے بینک فراڈ کیس میں مبینہ طور ملوث نیشنل کانفرنس کے لیڈر اورجموں کشمیر کے سابق وزیرخزانہ عبدالرحیم راتھر کے بیٹے ہلال راتھر کوجموں کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے عبوری ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے ’’ جیل سے باہر انہیں خطرہ ہے اور جیل کے اندر وہ محفوظ ہیں‘‘ ۔ہلال راتھر نے ضمانتی عرضی دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ جیل کے اندر اُنہیں کوروناوائرس میں مبتلاء ہونے کا خوف ہے اس لئے اُنہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔ضمانت کی عرضی رد کرتے ہوئے سی بی آئی کے خصوصی جج راجیش سیکھری نے کہا’’ موجودہ حالات میں اُنہیں جیل سے باہروائرس لگنے کااندیشہ ہے اوران کی رہائی سے لاک ڈائون کے مقاصد بھی ناکام ہوں گے‘‘ ۔راتھر نے وٹس ایپ کے ذریعے سی بی آئی کے خصوصی جج کو درخواست دی تھی کہ اُنہیں طبی بنیادوں پرعبوری ضمانت دی جائے ۔انہوں نے موجودہ حالات میں حبس کے دوران کوروناوائرس میں مبتلاء ہونے کے خطرے کوجوازکے طورپیش کیاتھا۔ سی بی آئی جج سیکھری نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا’’ عرضی گزار کے صحت کی جانچ باضابطہ کی جارہی ہے ،ضمانت فراہم کرنے سے ہی عرضی گزار کی صحت پر مہلک اثرات پڑسکتے ہیں اور ایسا کرکے لاک ڈائون کا مقصد ہی فوت ہوگا‘‘۔انہوں نے جیل حکام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ’’عرضی گذار کوجہاں رکھاگیا ہے ،وہاں صفائی ستھرائی کویقینی بنا یا جائے ‘‘ ۔سی بی آئی نے ہلال راتھر کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں جیل سے باہر انفیکشن ہونے کازیادہ خطرہ ہے ۔سی بی آئی نے یہ بھی کہا کہ راتھر کوپی جی آئی چندی گڑھ سے مستحکم حالت میں رخصت کیا گیااوراُسے کسی خاص علاج کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔عدالت نے ان کی عرضی رد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کی طرف سے پیش کئے گئے طبی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ وہ مستحکم حالت میں ہے۔سی بی آئی کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے خصوصی جج نے ہلال راتھر کی طرف سے دائر کی گئی ضمانت کی عرضی کو خارج کردیا۔