جموں//پشو، بھیڑ پالن اور ماہی پروری کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے ڈیری فارم بیلی چرانہ میں آتما سکیم کے تحت منعقد کئے گئے بیداری کیمپ کے دوران اُن کسانوں میں جدید آلات کشا ورزی اور مویشی پالنے کے سازو سامان تقسیم کئے جو سائنسی طریقے پر مویشی پالتے ہیں۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ پشو پالن، بھیڑ پالن اور ماہی پروری و زراعت شعبے حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان شعبوں میں پیدا وار اور پیداواریت بڑھانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ڈیری فارمنگ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے معیار زندگی میں بہتری لائیں۔وزیر نے کہا کہ ان فائدہ بخش سیکٹروں کے ساتھ ریاست کی ایک بڑی آبادی وابستہ ہے لہذا ان میں بنیادی ڈھانچہ کو بڑھاوا دینے کی کافی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے سے سماج کے کمزور طبقوں کی اقتصادی حالت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔کوہلی نے اس موقعہ پر سرحدی علاقوں میں ویٹرنری ڈاکٹروں کو نیم طبی عملے کے کام کی ستائش کرتے ہوئے اُن پر زور دیا کہ وہ مزید تندہی اور لگن کے ساتھ کام کرکے لوگوں کی توقعات پر کھرا اتریں۔اس موقعہ پر رکن اسمبلی ڈاکٹر کشن لال نے بھی خطاب کیا اور حکومت کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا۔اس سے قبل وزیر نے آر ایس پورہ کے علاقہ میں ایک نجی کارخانہ دار گرپریت کور کی طرف سے قائم کئے گئے کوییل فارم کا افتتاح کیا۔دورے کے دوران وزیر موصوف نے چٹھہ گاؤں میں بُڈن شاہ چھٹائی پیر بابا کی زیارت گاہ پر حاضری اور ریاست میں امن و ترقی اور خوشحالی کے لئے دُعا کی۔