سرینگر /کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک چین ، کوریا ، اٹلی ، جاپان ، ملیشیاء ، انڈونیشاء، ایران اورسعودی عرب کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیاء اور یورپ کے مختلف ممالک سے سرینگر پہنچنے والے 1900افراد میں سے بدھ کو236 کو 14دن تک قرنطینہ میں رہنے کے بعد گھر بھیج دیا گیا۔ منگل کو ایسے ہی 78افراد کو 14دن کی مدت مکمل کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔بدھ کوقرنطینہ مکمل کرنے والے236افراد میں سے بنگلہ دیش میں زیر تعلیم 48طالبات بھی شامل ہیں۔ قرنطینہ میں 14دن گزارنے والے236افراد مختلف پروازوں کے ذریعے 17مارچ کو سرینگر ایئر پورٹ پہنچے تھے ، جس کے بعد انہیں انتظامیہ کی جانب سے ہوٹلوں ، کالجوں ، سکولوں اور ہوسٹلوں میں 14دن کے لئے قرنطینہ میں رکھا گیا ۔ قرنطینہ میں رکھے گئے 236افراد میں سے 17مارچ کو بنگلہ دیش سے واپس لوٹنے والے 48طالبات کو پرے پورہ میں قائم گارئڈین گیسٹ ہائوس سے مختلف بسوں کے ذریعے گھر روانہ کردیا گیا ۔ سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں قرنطینہ میں رکھے گئے ایک نوجوان نے بتایا ’’ یہ خوشی کی بات ہے کہ قرنطینہ میں رکھے گئے تمام 236افراد کی دوسری تشخیصی رپورٹ بھی منفی آئی اور وہ سب آج 14دنوں کا قرنطینہ مکمل کرنے کے بعد گھر واپس جارہے ہیں‘‘۔ ایڈیشنل کمشنر سرینگر حنیف بلخی نے بتایا ’’ 14دن مکمل کرنے والے تمام لوگوں کی رپورٹ منفی آنے کے بعد انہیں گھر روانہ کردیا جائے گا‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ہمیں کسی بھی طریقے سے زنجیرکو توڑنا ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہم ایک دوسرے سے فاصلے پر رہیں گے اور بلا وجہ گھروں سے باہر آنا بند کردیں گے۔اُنکا مزید کہنا تھا کہ منگل کو 78افراد گھر بھیج دیئے گئے ہیں جبکہ جمعرات کو مزید 370کا گروپ 14دن کا قرنطینہ مکمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انہیں جمعرات کو ہی گھر بھیج دیا جائیگا۔انکا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سے جو بھی کشمیری واپس آئے تھے، اسی ہفتے انکی 14دن کی قرنطینہ کی مدت مکمل ہوگی۔