سرینگر // جموں کشمیر انتظامیہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ بیرون ممالک سے جو بھی شخص وادی میں داخل ہو گا، اسے بہر صورت 14دن کیلئے قرنطینہ میں رہنا پڑیگا، نیز باہر سے آنے والے کسی بھی شخص کیساتھ ہاتھ ملانے اور بغلگیر ہونے سے اجتناب کیا جائے۔انتظامیہ نے پچھلے 3روز سے وادی میں داخل ہونے والے سبھی مقامی شہریوں، جو بیرون ممالک سے آئے، کو قرنطینہ میں رکھنے کی شروعات کی ہے لیکن ابھی بھی بہت سارے لوگ ایسے ہیں جنہیں گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی جن میں خاص طور پر سعودی عرب سے عمرہ کرنے والے زائرین شامل ہیں۔ وادی میں ابھی تک صرف ایک خاتون کی رپورٹ مثبت آئی جو عمرہ کر کے واپس آئی ہے۔جبکہ جموں میں جن لوگوں کے رپورٹ مثبت آئے وہ بھی عمرہ زائرین یا ایران سے واپس لوٹے تھے۔انتظامیہ نے یکم مارچ سے سرینگر واپس لوٹنے والے کم از کم 300زائرین کی تفصیلات طلب کرلی ہیں، جن کے ٹیسٹ کئے جائیں گے اور انہیں یا تو اسپتالوں میں یا پھر گھروں میں علیحدہ کیا جائیگا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے پہلے ہی غیر ملکی سیاحوں کے وادی داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ لیکن بیرون ریاستوں کے شہری اور مزدور برابر وادی میں داخل ہورہے ہیں۔