بہتر انتظامیہ انڈیکس اجلاس

نئی دہلی// وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں مشترکہ بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کو رفتار دینے کے لئے مختلف ریاستوں کے ایسے 142ضلع مجسٹریٹوں (کلکٹروں) سے سنیچر کو بات چیت کی ۔وزیراعظم نے و یڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کہاکہ جب دوسروں کی خواہش، اپنی خواہش بن جاتی ہے جب دوسروں کے خوابوں کی تکمیل ہی ہماری کامیابی کا پیمانہ بن جائے ، تو پھر وہ فرض شناسی تاریخ رقم کرتی ہے ۔ آج ہم ملک کے خواہش مند اضلاع میں یہی تاریخ رقم ہوتے دیکھ رہے ہیں۔آج خواہش مند اضلاع ملک کو آگے بڑھنے میں رکاٹوں کو ختم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خواہش مند اضلا ع میں ملک کو کامیابی مل رہی ہے ، اس کی ایک بڑی وجہ ہے اجتماعیت اور ہم آہنگی کا احساس ہے ، افسر وہی ہیں لیکن نتیجہ الگ ہے ۔وزیراعظم نے زور دیکر کہا کہ خواہش مند اضلاع کی ترقی کے لئے انتظامیہ اور عوام کے مابین سیدھا اور جذباتی تعلق بہت ضروری ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومت کی مختلف وزارتوں اور محکموں نے ایسے 142اضلاع کی فہرست تیار کی ہے جو ترقی کے ایک دو پیمانوں پر پچھڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وہاں پر بھی ہمیں اسی اجتماعیت کے جذبہ کے ساتھ کام کرنا ہے ، جیسے ہم خواہش کرتے ہیں، یہ نیا چیلنج ہے ۔ اس چیلنج کو اب ہمیں متحد ہوکر مکمل کرنا ہے ۔س دوران مختلف ضلعی مجسٹریٹوں نے اپنے تجربات شیئر کئے ۔تقریب کے دوران ڈپٹی کمشنر بارہمولہ بھوپندر کمار کو بھی جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے واحد ڈی سی کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ کیونکہ بارہمولہ ضلع نے بعد میں نیتی آیوگ کی ڈیلٹا رینکنگ میں تین بار زبردست اور قابل ذکر کارکردگی ریکارڈ کی ہے۔اس موقع پر وزیر اعظم نے ڈپٹی کمشنر سے ضلع بارہمولہ کے وسائل کے اندر بہتر نتائج حاصل کرنے میں کامیابی کے بارے میں دریافت کیا۔
 
 

گوڈ گورننس انڈیکس ، جموں سر فہرست

 سرینگر،ڈوڈہ ، سانبہ اور پلوامہ بھی شامل

نیوز ڈیسک
 
جموں//وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے جاری کی گئی پہلی ڈسٹرکٹ گُڈ گورننس انڈیکس ( ڈی جی جی آئی ) کی جامع درجہ بندی میں یہاں جموں ضلع سرفہرست رہنے میں کامیاب ہوا ہے اس کے بعد ڈوڈہ ، سانبہ ، پلوامہ اور سرینگر کے اضلاع ہیں ۔ ڈی جی جی آئی ایک فریم ورک دستاویز ہے جس میں گورننس کے دس شعبوں کے تحت کارکردگی پر مشتمل ہے جس میں 116 ڈیٹا پوائینٹس کے ساتھ 58 اشارے ہیں ۔ یہ معیار ہر ایک اضلاع کے ذریعہ ڈیٹا اکٹھا کرنے ، اسکریننگ اور تصدیق کے سخت اور مضبوط عمل کے بعد اپنایا گیا ہے ۔ انفرادی زمروں کے تحت زراعت کے شعبے میں کشتواڑ کو سرفہرست درجہ دیا گیا ہے ، سی اینڈ آئی اور سٹیزن سینٹرک گورننس کے 2 سیکٹروں میں جموں ، ایچ آر ڈی میں پلوامہ ، پبلک ہیلتھ میں ریاسی ، پبلک انفراسٹرکچر میں سرینگر ، سماجی بہبود میں رام بن ، مالیاتی شمولیت میں گاندر بل ، عدالتی اینڈ پبلک سیفٹی میں ڈوڈہ اور ماحولیات میں شوپیاں شامل ہے ۔ مجموعی درجہ بندی میں گاندر بل 6 ویں مقام پر ، اننت ناگ 7 ویں ، بارہمولہ ضلع 8 ویں مقام پر ، کٹھوعہ 9 ویں اور کپواڑہ 10 ویں مقام پر ہے۔ انڈیکس میں آخری 10 ضلعوں میں کشتواڑ 11 ویں نمبر پر ہے جس کے بعد بڈگام ، اودھمپور ، ریاسی ، بانڈی پورہ، رام بن ، کولگام ، شوپیاں ، پونچھ اور راجوری کے اضلاع جامع درجہ بندی میں انڈیکس میں سب سے نیچے ہیں ۔