بھدرواہ//بھدرواہ کے ایک چھوٹے سے گائوں نے ہندومسلم بھائی چارے کی مثال پیش کی ہے جہاں اکثریت کے باوجود ہندوئوں نے پنچایتی چنائو میں بلامقابلہ ایک مسلمان کو اپنا پنچ (نمائندہ)چناہے ۔مقامی لوگوں نے اپنے مذہبی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر بقائے باہمی اور بھائی چارے کی مثال پیش کی ہے ۔450نفوس پر مشتمل پنچایت ہنگاکا محلہ بھیلن کھروٹی بھدرواہ قصبہ سے 10کلو میٹر دور واقع ہے جہاں مسلمانوں کا صرف ایک گھر ہے تاہم ہندوئوں نے اکثریت ہونے کے باوجود اپنا پنچ چوہدری محمد حسین کو چناہے ۔محمد حسین پچھلے پندرہ سال سے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اس علاقے میں رہ رہاہے اور اسے کبھی کوئی خطرہ محسو س نہیںہوا۔ 57سالہ مقامی شہری دھنی چند نے بتایاکہ محلے کے لوگ ہندو مذہب کے پیروکار ہیں لیکن انہوں نے ایک مسلمان کو اپنا بلا مقابلہ نمائندہ چناہے ۔ انہوں نے کہاکہ محلہ میں ایک مسلم خاندان رہتاہے اور اسی کے ایک فرد کو نمائندہ چناہے جو بھائی چارے کی بہترین مثال ہے ۔انہوںنے کہاکہ محمد حسین کو صرف اس لئے نہیں چناگیاکہ وہ مسائل حل کرسکتاہے بلکہ یہ فیصلہ اس لئے بھی کیاگیاکہ دیگر لوگ ان کے اس اقدام سے سبق حاصل کریں ۔ایم اے تعلیم یافتہ 24سالہ نوجوان ہرش سنگھ نے کہا’’میں اس محلہ میں پیدا ہونے کی وجہ سے کافی فخر محسوس کرتاہوں جہاں میرے بزرگوں نے آج کے اس منقسم کرنے والے دور میں بھی ایک ٹھوس فیصلہ لیاہے ، مجھے امید ہے کہ پورا سماج اس سے ایک سبق حاصل کرے گا‘‘۔