سرینگر // پاکستان نے بھارتی سرحد پر دفاعی صلاحیت کو بڑھانے کیلئے 600ٹینکوں کی خریداری کا جامع منصوبہ بنایا ہے ۔ دفاعی ذرائع بتایا کہ پاکستان نے روس کے ٹی ٹینک سمیت 600بیٹل ٹینک کو خریدنے کا منصبوبہ بنایا ہے تاکہ بھارت کے ساتھ لگنے والے سرحد کو مضبوط بنایا جا سکے ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان جو ٹینک خرید رہا ہے اُن کا نشانہ بنانے کا ہدف 3سے 4 کلو میٹر ہو گا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ پاکستان اٹلی سے 245 150mm ایس پی مائیک دس بندوقوں کی خریداری کر رہا ہے ۔جس میں سے اس سے قبل 120بندقوں مل چکی ہیں ۔ذرائع نے مزید کہا ہے کہ پاکستان روس سے T-90 battle tanksخرید نے پر نظر ہے جبکہ یہ بھارتی فوج کا ایک اہم ہتھیار ہے جبکہ اسلام آباد ماسکو کے ساتھ دفاعی روابط کو مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روس بھارت کا سب سے قابل اعتماد دفاعی سپلائر رہا ہے ۔ 2025تک اپنی جنگلی کاروان کو بہتر بنانے کے منصوبے کیلئے پاکستان نے 360جنگلی ٹینکیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اپنے ساتھی ملک چین کے ساتھ اس عرصے میں مقامی طور پر 220ٹینکیں تیار کرنے کا بھی منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے اپنی دفاعی صلاحیت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ اُس وقت سامنے آیا جب گزشتہ ایک برس کے دوران دونوں ممالک کی افواج کے درمیان حدمتارکہ پرکشیدگی کا ماحول نظر آیا ۔تاہم جب بھارتی افواج جوابی حملوں پر توجہ مبذول کرتے ہیں تو پاکستانی فوج ، افوج ہند کے ساتھ تیزی سے دور ہو جاتے ہیں اور درپردہ جنگ لڑتے ہیں ۔بھارتی فوج نے دفاعی صلاحتوں او ر انفنٹری کو جدید بنانے کے جامعہ منصوبے کا خاکہ کھنچا ہے ۔تاہم کئی وجوہات کی بنا پر خریداری کے کئی پروجیکٹ بشمول ، FICBپروگرام جو کہ 60ہزار کروڑ روپے پر مشتمل تھا التو میں رکھے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ باعث تشویش ہے کہ پاکستان کے 70فیصد ٹینک رات کے دوران چلتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے آرمڈ رجمنٹ میں T90، T72اور ارجن ٹینک ہی شامل ہیں جو پاکستانی ٹینکوں سے کافی بہتر ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے اسلام آباد سنجیدگی کے ساتھ یہ منصوبہ سازی کر رہا ہے کہ جلد از جلد اس خلیج کو دور کیا جائے ۔بھارت کی ریجمنٹ میں 67ٹینکیں شامل ہیں جبکہ پاکستان کے اسی طرح کی ریجمنٹ میں ٹینکوں کی تعداد 51ہے ۔