کشتواڑ// بھارتہ جنتا پارٹی نے مذہبی مقامات کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کا الزام عائد کرتے ہوئے قابضین کےخلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ ضلع ہیڈکوارٹر میں بی جے پی کے ضلع صدر پردیپ پریہارنے پریس کانفرس کے دوران کہا کہ کشتواڑ کے مشہور مقامات جن میں شیومندر ،رام مندر و دیگر مندر شامل ہیں،انکی زمینوں پر ناجایز قبضہ کیا گیا ہے جبکہ رام مندر کے نام پر قریب 175کنال زمین ہے لیکن وہاں پر صرف 35کنال کے قریب زمین موجود ہے جبکہ اس پرناجایز طور سے قبضہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس کسی نے بھی اس پر قبضہ کیا ہوا ،وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو،انکے خلاف کاروائی ہو نی چاہئے ۔ انھوں نے ان سبھی لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے آکر ان زمینوں پر ناجایز قبضہ چھوڑ دیں بصورت دیگر انتظامیہ ان سبھی لوگوں کے خلاف کاروائی انجام دے گی۔ انھوں نے بتایا کہ کشتواڑ شہر کے چند مقامات کے نام تبدیل کردئے گئے ہیں اور ریوینو ریکارڑ میں بھی یہ کام کیا گیا ہے جس طرح ہڑیال چوک کانام تبدیل کیا جارہا ہے۔انہوںنے کہا کہ کشتواڑقصبہ کے اندرلوگوں نے 150سے 200 کے قریب مکانات غیرقانونی طورسرکاری زمینوں پر بنائے ہیں۔انہوںنے سوال کیا کہ ان لوگوں کو کن لوگوں نے یہ مکانات تعمیر کرنے کی اجازت دی ،انتظامیہ کیونکر سوئی ہے اور کاروائی نہیں کررہی ہے۔انہوںنے کہا کہ ان سبھی کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے اور سرکاری زمینوں پر قبضہ کو ختم کیا جا نا چاہئے ۔پریہار نے کہا کہ اگرچہ دیگرمقامات پر انتظامیہ اس پر کاروائی عمل میں لارہی ہے تو کشتواڑ انتظامیہ کیونکر خاموش تماشائی بنی ہے۔قصبہ کی خستہ حالی کو لیکربھی انھوں نے میونسپل کمیٹی کے کام پر بھی سوال اٹھائے اورکہا کہ محکمہ اسے بہتر بنانے میں مکمل طور ناکام ہے۔بجلی ،پانی کو لیکر بھی انھوں نے انتظامیہ پر سوال اٹھائے اور ضلع میں پانی و بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے پرزورد یا۔انھوں نے بتایا کہ ضلع میں چند افسران صرف اپنی تنخواہوں کیلئے ہی کام کرتے ہیں جبکہ کام اچھی طرح نہیں انجام دیتے ہیں جسے لوگ سخت پریشان ہیں جبکہ بقول ان کے چندا علیٰ افسران ٹھیکیداری بھی کرتے ہیں اور محکمہ کے ایگزیکٹیو انجینئر کے پاس دن بھر بیٹھ کر چائے پیتے ہیں لیکن افسر موصوف انھیں کچھ نہیں بولتے۔ پاور پروجیکٹوں کو لیکر انھوں نے بتایا کہ 85فیصد مقامی لوگوں کو ان پروجیکٹوں کے اندرروزگار دیاگیاہے اور مزید مقامی لوگوں کو لگایا جاناچاہئے اور ان میں ہر مذہب و پارٹی کے لوگ کام کررہے ہیں اور ان پاورپروجیکٹوں کو کسی بھی صورت میں بند نہیں ہونے دیاجائے گا۔