پرویز احمد
سرینگر //پوری دنیا میں 25 سے 49سال کی عمر کے لوگوں میں بڑی آنت کا سرطان تیزی سے بڑھ رہا ہے لیکن بھارت میں یہ معاملات 50ممالک میں سب سے کم ہے۔ جموں و کشمیر میں 2.4فیصد بڑی آنت کے سرطان سے متاثر ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بڑی آنت کے سرطان سے متاثرہ افراد میں سے 20.5فیصد کی عمر 45سے 55سال جبکہ 12فیصد کی عمر 35سال سے کم تھی۔ جی ایم سی سرینگر کے شعبہ سرجری کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کشمیر میں بڑی آنت کے سرطان کے مریضوں میں 12فیصد کی عمر 35سال سے کم ، 20فیصد کی عمر 45سے 55سال جبکہ 31فیصد کی عمر 55سال سے 65سال کے درمیان ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 66فیصد مریضوں میں بڑے پیشاب کے ساتھ خون، 35فیصد میں وزن کی کمی جبکہ 32فیصد میں قبض کی علامتیں موجود ہوتی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تشخیص کے دوران 54.5میں سرطان کا پھیلائو جاری تھا جبکہ 28.8فیصد میں السرکے جیسا پھیلائو اور 16.7فیصد میں السر تھا۔ تحقیق میں کشمیر ی مریضوںمیں پائی جانے والی علامتوں میں خون کا آنا، بڑے پیشاب کا کالا پڑنا اور دیگر علامات شامل ہیں۔ ان میں 96فیصد گوشت کھانے کے عادی تھے اور ان میں 75فیصد بڑے پیشاب کی عادتوں میں تبدیلی کا ذکر کررہے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان علامات کی موجودگی کے فور اًبعد ماہر ڈاکٹر سے علاج و معالجہ کرنا لازمی ہے۔ اس دوران لینسٹ آنکولوجی نامی سائنسی جریدے میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑے آنت کے سرطان کے معاملات 20ممالک میں بڑی تیزی سے بڑھ رہے ہیں جن میں امریکہ بھی شامل ہے جبکہ بڑے آنت کے سرطان کے واقعات 50ممالک میں بڑ ھ رہے ہیں۔