بشارت راتھر
بڈھال// بڈھال گائوں میں پر اسرار اموات کی ایک غیر معمولی صورتحال کے بیچ متاثرہ خاندانوں کے مزید4 افراد کو ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے، جن میں 3 سگی بہنیں بھی شامل ہیں۔بدھ کی صبح فضل حسین ، جس کے گھر میں سب سے پہلے پر اسرار امواتوں کا سلسلہ شروع ہوا اور ابتک فضل حسین کے علاوہ اسکے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ابدی نیند سوگئے ہیں، کی اہلیہ کے بھتیجے باغ حسین کی 3 بیٹیاں (3بہنیں)تعظیم اختر23))،خالدہ اختر( 18) اورنازیہ کوثر( 16) جی ایم سی راجوری منتقل کردی گئی ہیں۔تینوں بہنیں بیمار پڑ گئی، انہیں بخار ہوا جس کے بعد انکو طبی معائینے کیلئے پہلے کنڈی اور اسکے بعد راجوری کے میڈکل کالج ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ بعد میں سہ پہر کو تینوں بہنوں کو ائر ایمبولنس کے ذریعے جموں میڈکل کالج منتقل کردیا گیا۔ بدھ کی سہ پہر کو ہی گائوں کی ایک اور لڑکی ہسپتال منتقل کردی گئی۔شبنم اختر( 18)دختر محمد جمیل کو وہی علامتیں پیدا ہوئیں، جو پہلے پر اسرار بیماری سے متاثرہ افراد کو ہوئیں، جس کے بعد اسے فوری طور پر راجوری میڈیکل کالج منتقل کیا گیا۔پچھلے 2روز کے دوران یہ پانچواں کیس ہے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ یہ بات غور طلب ہے کہ پچھلے 47روز سے گائوں کے 3خاندانوں کے 17افراد پر اسرار بیماری میں مبتلا ہو کر موت کی آغوش میں چلے گئے ہیں۔محمد اسلم کا پورا کنبہ ختم ہوگیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ منگل کو بیمار ہوئے نوجوان اعجاز خان (25) کو جموں سے آدھی رات کو پی جی آئی چنڈی گڑھ لے جایا گیا۔ اعجاز خان کو مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے فراہم کردہ ایئر ایمبولینس میں رات 1:35 بجے PGI پہنچایا گیا۔ اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔25سالہ اعجاز احمد ولد عبدالمجید ،محمد اسلم کا بھانجا ہے،جس کو پیٹ میں درد، بخار اور پیشاب بند ہونے کے بعد فوری طور پر جی ایم سی راجوری منتقل کردیا گیا۔اعجاز احمد کے بارے میں جی ایم سی راجوری کے حکام نے بتایا کہ اسکی وہی علامتیں ہیں، جو پہلے فوت ہوئے افراد میں ابتدائی طور پر پائی گئی تھیں۔ حکام نے بتایا کہ دن میں اعجاز احمد بالکل ٹھیک ٹھاک تھا، لیکن 3بجے اچانک اسکی طبیعت بگڑ گئی اور ایک دم سے بخار، پیٹ میں درد اور پیشاب بند ہوا۔