بڈگام ضلع کا تعلیمی نظام ابتر،طلاب کے مستقبل سے کھلواڑ

ارشاداحمد
بڈگام//بڈگام ضلع میں موجود متعدد سرکاری سکولوں میں تعلیمی نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے کیونکہ ضلع میں کم از کم نو تعلیمی زون بغیرسربراہ کے ہیں جبکہ متعدد ہائر سیکنڈری سطح کے سکول پرنسپل کے بغیر ہیں، یہاں تک کہ ضلع بھر میں مختلف تعلیمی اداروں میں عملے کی بھی بہت زیادہ کمی ہونے سے ان تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم سینکڑوں طلبا ء کے مستقبل سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔کشمیر عظمی کو موصول اعدادوشمار کے مطابق بڈگام کے کل 13 تعلیمی زونوں میں سے9زونل ایجوکیشنل آفیسرز (ZEOs) کے بغیر ہیں جس کے سبب ممکنہ طور پر بغیر سربراہ زون کی وجہ سے طلبا کی تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں،جبکہ ضلع میں قائم 45 ہائر سیکنڈری ا سکولوں میں سے 13 ہائر سیکنڈری سکول بغیر پرنسپل کے درس و تدریس کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔بڈگام ضلع بھر کے مختلف تعلیمی اداروں میں 150 لیکچراروں کے علاوہ 50 ہیڈ ماسٹر وںکے عہدے ملاکرکل101 اسامیاںخالی پڑی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے بڈگام میں تعلیمی نظام مکمل طور پر ناکارہ ہوکر رہ گیا ہے۔چیف ایجوکیشن آفیسر بڈگام مشتاق قادری سے جب اس بارے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ خالی عہدوں کو پر کرنے کے حوالے سے ایک فہرست اعلی افسران کے پاس روانہ کردی گئی ہے ہم توقع کر رہے ہیں کہ بہت جلد ان عہدوں کو پر کردیا جائے گیا۔اس بارے میں جب محکمہ تعلیم کے ناظم اعلی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان کا موبائل فون سوئچ آف آیا۔