کپوارہ//بڈنمل ضلع صدر مقام سے ہنوز منقطع ہے جس کے نتیجے میں علاقہ بیشتربنیادی سہولیات سے محروم ہے جبکہ بیشتر سکول ابھی بھی بند پڑے ہیں اورسکولی عمارتیں غیر محفوظ ہو کر رہ گئی ہیں اور ابھی تک طلاب سرمائی تعطیلات کے بعد سکول نہیں جا سکے ہیں ۔ تحصیل صدر مقام سے 40کلو میٹر دور بڈنمل علاقہ کا زمینی رابطہ ابھی بھی منقطع ہے اور گائو ں میں اس وقت بھی 5فٹ کے قریب برف موجود ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ اڑھائی مہینو ں سے ضلع صدر مقام سے زمینی رابطہ منقطع ہونے کے نتیجے میںانہیں سخت مسائل درپیش ہیں۔ لوگو ں کے مطابق بھاری برف باری کی وجہ سے بڈنمل میں کئی سکولی عمارتو ں کو بھی نقصان پہنچ چکا ہے جبکہ مڈل سکول بنجر دجی اور مڈل سکول ونڈر دجی کی عمارتیںبھاری برف کے نیچے دبے ہیں اور ابھی تک ان سکولو ں کو سر مائی چھٹیو ں کے بعد درس و تدیس کا کام کاج شروع نہیں کیا گیا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ سکولو ں کو نقصان پہنچنے کے سبب ان کے بچے سکول نہیں جا سکتے ہیں لیکن مقامی انتظامیہ کو خبر تک نہیں ہے ۔محکمہ تعلیم کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بڈنمل علاقہ میں 1ہائی سکول، 4مڈل سکول اور 5پرائمری سکول قائم ہیں لیکن حالیہ بھاری برف باری کی وجہ سے سکولوں تک جانے کے لئے رابطہ سڑکوں پر بھاری برف جمع ہے جس کے نتیجے میں سکولی بچو ں کو سکول پہنچنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ محکمہ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جو سکولی عمارتیں بھاری برف باری کی وجہ سے غیر محفوظ بن گئی ہیں ان سکولو ں میں زیر تعلیم بچو ں کو پڑھانے کے لئے اگرچہ انہو ں نے کرایہ پر کمرے حاصل کر نے کے لئے محکمہ کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا تو وہ اس کے لئے تیار نہیں ہوئے جس کے سبب بچوں کا مستقبل دائو پر لگا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں ایسے بھی مریض ہیں جن کو بہتر طبی سہولیات کی سخت ضرورت ہے لیکن سڑک رابطہ بند ہونے کے باعث ان مریضوں کو کرالہ پورہ یا کپوارہ کے اسپتالو ں کو منتقل نہیں کیا جاسکتا ہے ۔لوگوںکا کہنا ہے کہ 7سال قبل محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے چوکی بل سے بڈنمل تک ایک سڑک تعمیر کی لیکن آج تک سڑک پر کام مکمل نہیں کیا جاسکا اورنہ ہی اس سڑک سے برف ہٹائی جاتی ہے ۔
بڈنمل کرالپورہ ضلع صدر مقام سے ہنوز منقطع
