بھدرواہ //سرکار نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔جموں و کشمیر کے بٹوارے سے ہم بیس سال پیچھے چلے گئے ان باتوں کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ و سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے بھدرواہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر و باالخصوص وادی چناب میں پیدا مسائل کا جائزہ لینے کے لئے ہر علاقہ ک تفصیل سے دورہ کررہا ہوں اور لوگوں کا حال چال دریافت کرنا واحد مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری پابندی کی وجہ سے ڈھائی سال میں خطہ کا دورہ نہ کرسکا۔ حد بندی کمیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی خالی اعدو شمار پیش کئے گئے ہیں اور تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد ہی اس پر وضاحت کروں گا. انہوں نے کہا کہ جموں و سرینگر کے دورے سپریم کورٹ سے اجازت لے کر آیا تھا۔ پھر کوؤڈ کا بحران پیدا ہوا جس کے چلتے چناب ویلی رہ گیا. انہوں نے کہا کہ یہ وقت کوؤڈ، بے روزگاری ،بے کاری و مہنگائی سے لڑنے کا ہے نہ کہ آپس میں ہندو و مسلمان لڑیں اور بانٹنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے جن لوگوں نے نفرت کی دیواریں بنائی ہیں انہیں توڑنے کی ضرورت ہے۔ تعمیر و ترقی پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرکار نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور پروجیکٹ ہمارے دور میں مکمل ہوئے ہیں یہ سرکار پچھلے سات برسوں سے ان کی مرمت تک نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے منتخب سرکار کی ضرورت ہے۔ چناب ویلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رقبہ کے اعتبار سے اس خطہ میں مزید تین اسمبلی نشستیں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چناب ویلی پاڈر سے لے کر اکھنور تک آتا ہے جو کہ جموں و کشمیر رقبہ کے اعتبار سے سب بڑا خطہ مانا جاتا ہے۔