برقی رو کی آنکھ مچولی اور کم وولٹیج پر صارفین سیخ پا

 بانڈی پورہ میں لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج

عازم جان
بانڈی پورہ //بانڈی پورہ میں بجلی کی مسلسل کٹوتی کیخلاف احتجاج کیاگیا۔ نیشنل کانفرنس بانڈی پورہ کے فردوس رسول ناز کی قیادت میں لوگوں نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا اور ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر فوری بجلی کی مسلسل کٹوتی میں بہتری نہیں لائی گئی تو منظم احتجاج کریں گے ۔فردوس ناز نے کہا کہ بانڈی پورہ قصبہ وملحقہ دیہات میں مسلسل بجلی کٹوتی سے لوگوں کو گوناگوں مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔فردوس ناز نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ چلہ کلان کے پیش نظر بانڈی پورہ میں بجلی کی فراہمی کویقینی بنایا جائے۔
 

کٹوتی شیڈول برائے نام، صورتحال بدتر: نیشنل کانفرنس 

سرینگر//وادی میں جاری بجلی کے بحران پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ سپلائی پوزیشن بہترہونے کے بجائے ہر گزرتے دن کیساتھ ابتر ہوتی جارہی ہے۔ پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے بیان میں کہا کہ میٹر والے علاقوں میں 24گھنٹوںمیں 10 گھنٹے بجلی کٹوتی ہوتی ہے جبکہ باقی ایام میں آنکھ مچولی جاری رہتی ہے، غیر میٹر شدہ اور دور دراز علاقوں میں بجلی کی سپلائی نہ ہونے کے برابر ہے ، ان علاقوں میں صارفین کو کبھی کبھار ہی بجلی کے درشن ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بجلی سپلائی کی ابتر صورتحال کے باوجود بھی گورنر انتظامیہ سپلائی پوزیشن بہتر بنانے کیلئے کچھ نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے لوگوں کی مشکلات میں ہر روز ہورہے اضافہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ خواب غفلت میں پڑی ہوئی ہے ،عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ بجلی نے جس شیڈول کا اعلان کیا ہے اُس شیڈول کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیںاورآئے روز لوگ سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے کیلئے مجبور ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ  پی ڈی پی ۔بھاجپا دورِ حکومت میں بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر بنانے کیلئے ایک میگاواٹ بجلی کی پیداوار بڑھانے کوئی کام نہیں کیا، الٹا سابق نیشنل کانفرنس حکومت کے دوران شروع کئے گئے پروجیکٹوں پر کام روک دیا گیا۔
 

گاندربل میں بجلی کی ابتر صورتحال سے عوام نالاں

گاندربل//ارشاد احمد//گاندربل اوراس کے متعدد مضافاتی علاقوں میں غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی اوربرقی رو کی آنکھ مچولی سے لوگوں میں سخت غم و غصہ پایاجارہاہے۔ ضلع کے لار،ینہ ہامہ، بارسو، کرہامہ، ززنہ، واکورہ، بٹہ وینہ، ربہ تار، کورگ، سہ پورہ،ژھندنہ،شالہ بگ،آٹھکھور،گوگجہ گنڈ،کڑھن،سمیت دیگر علاقوں میں 24 گھنٹوں کے دوران تین سے چار گھنٹوں کو ہی بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ہے جبکہ وولٹیج بھی کم ہوتا ہے۔ مذکورہ علاقوں کے لوگوں کاکہنا ہے کہ بجلی کی آنکھ مچولی سے وہ سخت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ لوگوںکاالزام ہے کہ بجلی کب فراہم ہوگی اور کب کاٹ دی جائے گی، کوئی مقررہ وقت نہیں ہے۔ ادھر ضلع گاندربل کے میونسپل کمیٹی کی حدود میں آنے والے علاقوں دودرہامہ،سالورہ،گنگر ہامہ،وانی پورہ،بملورہ،فتع پورہ،بی ہامہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی بجلی کی غیر یقینی صورتحال پر ہزاروں نفوس کی آبادی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ ضلع گاندربل میں تین پاور ہاوس ہونے کے باوجود بھی ڈھائی گھنٹے بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ہے اور پھر گھنٹوں کو غائب کردی جاتی ہے جسے ہم چراغ تلے اندھیرا کہتے ہیں ۔