بارہمولہ //گزشتہ روز کی برف باری کے بعدوادی بھر میں فن مجسم سازی کے ایک سے بڑھ کر ایک نمونے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔گائوں گائوں اور گلی گلی ہر جگہ نوجوانوں کے بنائے ہوئے برف کے مختلف قسم کے خوشنما مجسمے نظر آرہے ہیں ۔برف باری کے بعد نوجوانوں نے چلہ کلان کے پتلے بنانے کے علاوہ شین مہرین یعنی برف کی دلہنیں بھی بنائی ۔برف کے مجسموں کو کشمیر کے دلہا دلہنوں کے روایتی لباس پہنائے گئے اور ان کی تصاویر موبائل سے عکس بند کرکے سوشل میڈیا پراَپ لوڈ کی گئیں۔برف سے مجسمے بناکر فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا سائیٹوں پر اَپ لوڈ کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور ان پر بڑے پیمانے پر بحث ومباحثہ اور تعریف اور توصیف ہورہی ہیں۔اکثر بچے برف پر اچھل کود کرتے ہوئے اپنی تصاویر بھی موبائل سے کھینچتے ہیں اور پھر انہیں سوشل میڈیا پر بھی شیئر کرتے ہیں ۔شمالی کشمیر میں نوجوانوں نے اتوار کو برف سے انسانوں اور جانوروں وپرندوں کے مجسمے بنانے کے علاوہ کانگڑی ،حقہ اور سماوار جیسی چیزوں کو بھی برف تراش تراش کر بنایا۔وسطی ضلع بڈگام میں کئی جگہوں پر نوجوانوں نے پیلٹ گن سے متاثر نوجوانوں کے مجسمے بنائے جن پر ’سیوکشمیر پیلٹ‘ لکھا ہواتھا اورآنکھوں پر پٹی کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں ۔