کوٹرنکہ //کوٹرنکہ سب ڈویژن کے بلاک بدھل کی پنچایت حلقہ اپر راج نگر میں گھبر گلیر دریا پر برسوں بعد بھی پل بھی تعمیر نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں بچے اور عام لوگ اپنی جانیں جوکھم میں ڈال کر دریا عبور کرنے پر مجبور ہیں ۔مکینوں نے بتایا کہ دریا پر پل کی تعمیر کے سلسلہ میں برسوں سے مانگیں کی جارہی ہیں لیکن متعلقہ حکام و مقامی انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایاگیا ہے جس کی وجہ سے وسیع آبادی کو دوران آمد ورفت شدید مشکلات درپیش ہیں ۔غور طلب ہے کہ مذکورہ دریاسے روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ مختلف علاقوں میں اپنے کام کاج کیساتھ ساتھ سکولی و کالج کے بچے تعلیمی سلسلہ میں آتے جاتے ہیں جبکہ لوگوں کی جانب سے برسوں سے پل تعمیر کرنے کی مانگ کی جارہی ہے لیکن ابھی تک عملی بنیادوں پر کوئی قدم نہیں اٹھا یا گیا ہے ۔مقامی نائب سرپنچ ارشد حسین میر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گور نمنٹ مڈل سکول گھبر وگور نمنٹ ہائی سکول گھبر،ہائر سکینڈری سکول بدھل کیساتھ ساتھ دیگر نجی اداروں میں زیر تعلیم سینکڑوں کی تعداد میں بچوں کو روزانہ مذکورہ دریا عبور کر کے سکولوں میں جانا پڑتا ہے لیکن پل کی عدم موجودگی کی وجہ سے بچے پیدل دریا عبور کرنے پر مجبور ہیں ۔اسی طرح مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں و تیمار داروں کوبھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ دریا پر جلدازجلد پل تعمیر کیا جائے تاکہ عام لوگوں کی مشکلات کم ہو سکیں ۔