سرینگر// بجلی کی نجکاری کے خلاف متعلقہ محکمہ کے ملازمین نے فیصلے کو لٹکتی تلوارقرار دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر اس منصوبے پر نظر ثانی نہیں کی گئی تو25ستمبر سے ملازمین ہڑتال پر جائیں گے۔ نجی کاری کے منصوبہ کیخلاف پرتاب پارک میں احتجاج کیا گیا۔احتجاجی ملازمین نے کہا کہ محکمے کو کمپنیوں میں تبدیل کرنے سے اس کی اعتباریت کو شدید خطرہ لاحق ہے ۔مظاہرین نے سیول سوسائٹی اور عوام کو بھی اس سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے اپنا قردار ادا کرنے کا مشورہ دیا۔ اس موقعہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے الیکٹریکل ایمپلائز یونین کے سربراہ عبدالسلام راجپوری نے کہا کہ اس عمل سے محکمہ بجلی کا وجود مٹ جانے کے قوی امکانات کے پیش نظر ہزاروں ملازمین کا مستقبل دائو پر لگ جانے کی گنجایش موجود ہے جبکہ حال میں انکی روزی روٹی پر شب خون مارنے کی مذموم اور ناقابل برداشت حکمت عملی کا ارتکاب بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ نجکاری کا منصوبہ اس لحاظ سے بھی قابل مذمت ہے جسکے تحت اس بات کا یقین دلایا گیا تھا ’’ محکمہ میں کہیں بھی رود بدل یا منصوبہ جاتی عمل آوری کے وقت ہمیں اعتماد میں لیکر کسی بھی پہل سے آگاہ کیا جائیگا لیکن موجودہ منصوبہ نہایت ہی خفیہ انداز میں روبہ عمل لانے کی محکمہ اورملازم دشمنی پالیسی اپنائی گئی ‘‘۔راجپوری نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں کے دوران جن محکمو ں کو کا ر پو ر یشنو ں میں تبدیل کیا گیا انکی حالت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کمپنیاں بے روز گاری دور کرنے میں بالکل ناکام رہی ہیں جبکہ کمپنیوں میں ملازمت کے حقوق کی ضمانت نفی کے برابر ہواکرتی ہے ۔راجپوری نے کہا’’محکمہ بجلی کو نجی سیکٹر میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ملازم دشمن ہونے کے ساتھ ساتھ عوام دشمن بھی ہے اور ایسا کرنے سے بجلی فیس میں بے تحاشا اضافہ ہو گا اور اسکی ادائیگی ایک عام صارف کی پہنچ اور قوت ادائیگی سے باہر ہوگی‘‘۔انہوں نے کہا کہ ریاستی عوام اپنے ہی سر زمین ،جہاں سے بجلی پیدا ہوتی ہے بجلی کی سہولیات سے محروم رہے گی ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر فوری طور پر اس منصوبے پر نظر ثانی نہیں کی گئی تو25ستمبر سے ملازمین ہڑتال پر جائیں گے۔
بجلی کی نجکاری کا ریاستی سرکار کامجوزہ اقدام
