بانہال //7دنوں سے لاپتہ بانہال کے شہری کی نعش اودہمپور کے ٹکری جنگلات سے جمعہ کی شام برآمد ہوئی ۔پولیس کو یہ کامیابی پوچھ تاچھ کیلئے اٹھائے گئے عاشق علی گوجر کے اعتراف جرم کے بعد ملی ہے۔ پچھلے 25سال سے بھیڑ بکریوں کے کاروبار سے جڑا 50 سالہ بیوپاری غلام رسول وانی ساکنہ ٹھٹھاڑ بانہال 12جولائی سے اودہمپور کے ٹکری علاقے سے لاپتہ ہوگیا تھا اور اس سلسلے میں 17جولائی کو ٹکری پولیس پوسٹ میں گمشدگی کی ایک رپورٹ درج کرائی گئی جس کے مطابق آخری فون کال کے وقت اسکے ہمراہ عاشق علی گوجرتھا جس کے بارے میں پولیس کو بتایا گیاجس پر پولیس نے اسے پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا۔ذرائع نے بتایا کہ مجرم عاشق علی گوجرنے اقبال جرم کرنے کے بعد اعلیٰ افسروں کی قیادت میں پولیس ٹیم کو اس جگہ پہنچایا جہاں اس نے ایک اور ساتھی کے ساتھ ملکر بیوپاری کا قتل کیا۔ذرائع کے مطابق اودہمپور پولیس کی طرف سے سختی برتنے کے بعد عاشق علی گوجر نے اقبال جرم کیا اوروہ پولیس کو وہاں لے گیا جہاں اس نے غلام رسول وانی ساکنہ ٹھٹھاڑ بانہال کوقتل کردیا تھا۔تادم تحریر نعش کو پوسٹ مارٹم کیلئے اودہمپور ہسپتال منتقل کیاجارہاہے اور 7روز سے پتھروں کے نیچے مسخ میت کو بہت جلد آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے لواحقین کے سپرد کیاجائے گا۔ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ کئی ماہ پہلے مجرم عاشق علی نے پہلے ہی سودا کی گئی بکری لینے کیلئے گھر آئے غلام رسول وانی کو بکری دینے کیلئے متل جنگلات کے اوپر ٹھاکر سوئی کے جنگلات میں ریوڑھ کے پاس لیجانے کیلئے آمادہ کیا اور بیچ راستے میں تیز دھار والے ہتھیارسے حملہ کرکے مہلوک غلام رسول کو ایک گہری کھائی میں گرایا اور بعد میں اوپر سے پتھر پھینک کر اسے موت کی ابدی نیند سلادیا۔ پولیس اس قتل کیس کی تحقیقات کررہی ہے اور مزید گرفتار یاں متوقع ہیں۔ سول سوسائٹی بانہال ، ریڈکراس بانہال اور عام لوگوں و تاجر تنظیم بیوپار منڈل بانہال نے گمشدگی کا معمہ حل کرنے پر پولیس کی سراہنا کی ہے ۔بیوپاری کے اہل خانہ کے مطابق 12جولائی کو اپنی آخری کال میں مہلوک غلام رسول وانی نے اپنے ایک ساتھی کو فون پر بتایا کہ وہ عاشق علی کے ساتھ بکری حاصل کرنے کیلئے اس کے ریوڑھ کی طرف جارہاہے جس کے بعد اس کا فون سوئچ آف ہوگیا۔