بھدرواہ+بانہال+منڈی //پلوامہ میں 7عام شہریوں کی ہلاکت پر وادی چناب میں ہڑتال کی گئی اور اس دوران بھدرواہ ، ڈوڈہ ، ٹھاٹھری ، گندوہ ، کشتواڑ و بانہال قصبوں میں کاروباری ادارے بند رہے ۔ ہڑتال کی کال انجمن اسلامیہ بھدرواہ ، سیرت کمیٹی ڈوڈہ ، جامع مسجد کمیٹی ٹھاٹھری اور مجلس شوریٰ کشتواڑ کی طرف سے دی گئی تھی ۔ہڑتال کال پر تمام مذکورہ قصبوں میں ایک مخصوص طبقہ کی دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے تاہم سڑکوں پر ٹریفک معمول کے مطابق چلتارہا۔صدر انجمن اسلامیہ بھدرواہ پرویز احمد شیخ نے بتایاکہ کب تک لوگ اپنے جذبات پر قابو رکھیں گے اور شہری ہلاکتوں پر خاموشی اختیار کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ گورنر انتظامیہ بات چیت کی پہل کرنے کے بجائے دوسری پالیسی پر کام کررہی ہے اور ایک مخصوص طبقہ کو نشانہ بنایاجارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پشت بہ دیوار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن حکومت ہمارے صبر کا امتحان نہ لے اور اگر وادی چناب میں کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونماہواتو گورنر انتظامیہ اور مرکزی حکومت اس کی ذمہ دارہوگی ۔دریں اثناء بانہال میں بھی پلوامہ ہلاکتوں پر ہڑتال کی گئی ۔ قصبہ کے لوگوں نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر اتوار کو بند رکھا ۔ بانہال، چریل ، ٹھٹھاڑ اور نوگام میں بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے سناٹا رہا اور قصبہ بانہال اور کھڑی سے چلنے والا مقامی ٹریفک بھی متاثر ہو کر رہ گیا ۔ ضلع رام بن کے بانہال اور کھڑی میں دکانیں ،کاروباری ادارے اور مقامی ٹرانسپورٹ بند رہا اور معمول کا نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا ۔کھڑی اور بانہال کی تاجر برادری نے کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے عام شہریوں کے قتل عام کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور گورنر انتظامیہ سے ریاست میں جاری قتل و غارتگری کو فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کی۔مقامی سیول سوسائٹی کے ممبران نے شہری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے ملوثین کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ۔تاہم جموں سرینگر شاہراہ پر ٹریفک معمول کے مطابق جاری رہا ۔اس دوران کھڑی تحصیل میں بھی ہڑتال کی گئی ۔ادھرپلوامہ ہلاکتوں پرپونچھ کی تحصیل منڈی میں آج پرامن ہڑتال کی جائے گی ۔اس حوالے سے منڈی کے ائمہ مساجد اور بیوپار منڈل کی جانب سے پر امن بند کی کال دی گئی ہے ۔ مرکزی جامعہ مسجد اعلیٰ پیر منڈی کے امام وخطیب مولانا سید شاہد بخاری نے کہا کہ آج یعنی سوموارمنڈی تحصیل میں پلوامہ ہلاکتوں کے خلاف پرامن ہڑتال کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ اتوار کو منڈی کی مختلف تنظیموں ، علماء و بیوپار منڈل کے ساتھ ایک اجلاس منعقد ہواجس میں یہ طے پایاگیاکہ پیر کے روز شہری ہلاکتوں پر پرامن طور پر ہڑتال کی جائے گی اور تمام کاروباری ادارے و ٹرانسپورٹ نظام بند رہے گا۔