بانہال میں برفباری کے باوجود سینکڑوں لوگ اْمڈ آئے اور ٹرین میں سوار ہوئے
محمد تسکین
بانہال //منگل کی دوپہر جموں میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں سنگلدان سے بارہمولہ تک اور سرینگر سے سنگلدان کیلئے پہلی الیکٹرک کو ہری جھنڈی دکھا گئی۔سنگلدان ریلوے سٹیشن سے 12 بجکر 24 منٹ پر پہلی ٹرین کو وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بارہمولہ کی طرف ہری جھنڈے دکھانے کے موقع پر سنگلدان ریلوے سٹیشن میں عام لوگوں اور انتظامیہ کے علاوہ شمالی ریلوے، یو ایس بی آر ایل اور IRCON انٹرنیشنل کے عہدیداروں کی بھاری تعداد موجود تھے اور لوگ بارشوں ، برفباری اور شدید سردی کے باوجود بانہال اور سنگلدان کے درمیان پہلی ریل کو دیکھنے کیلئے بانہال ، کھڑی ، سمبڑ اور سنگلدان کے ریلوے سٹیشنوں پر منگل کی صبح سے ہی پہنچے تھے اور لوگوں میں خوشی تھی۔ اس موقع پر ڈی ڈی سی چیئرپرسن رام بن ڈاکٹر شمشادہ شان بھی ریلوے سٹیشن سنگلدان پر موجود تھیں۔ بانہال، کھڑی ، سمبڑ اور سنگلدان کا 48 کلومیٹر کا سیکشن پیر پنجال کے پہاڑی سلسلوں میں واقع ہے اور ان علاقوں میں قریب پچانوے فیصدی ریلوے لائین زیر زمین ٹنلوں سے ہی گزر کر ادھم پور سے وادی کشمیر پہنچائی گئی ہے اور کشمیر ریلوے پروجیکٹ انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کا ایک شاہکار ہے۔ اس ریل سروس سے کھڑی ،مہومنگت ، رامسو اْکڑال پوگل پرستان ، گول سنگلدان اور گلاب گڑھ مہور کی تحصیلوں کے ہزاروں لوگ مستفید ہوں گے اور یہ لوگ پچھلی ڈیڑھ دہائی سے ریلوے پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے منتظر تھے۔سنگلدان میں ڈی ڈی سی کونسلر رام بن ڈاکٹر شمشاد شان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ علاقہ 2005 سے ریل پہنچنے کا منتظر تھا اور ہم سب خوش قسمت ہیں کہ یہاں سے ریل شروع ہوگئی۔ انہوں نے موجودہ سرکار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لوگوں کو مبارکباد دی ہے۔ بانہال ریلوے سٹیشن پر ریل کے منتظرین میں عام لوگوں ، سکولی بچوں اور انتظامیہ کے علاوہ شمالی ریلوے، یو ایس بی آر ایل اور ارکان انٹرنیشنل کے عہدیداروں کی بھاری تعداد بھی موجود تھی اور سب لوگ خوش تھے۔ریل سروس سے بانہال سے سنگلدان تک پیر پنجال کے پہاڑی سلسلے پر پھیلی آبادی کے ہزاروں لوگوں کو سڑک سے چھوٹی مسافر گاڑیوں کے مہنگے اور پر تکلف سفر سے نجات ملے گی اور لوگوں کو اب رام بن اور بانہال پہنچ کر نیشنل ہائے سے گاڑی پکڑنے کے بجائے ریل کے متبادل، محفوظ اور سستے سفر سے اننت ناگ اور سرینگر تک براہ راست رسائی حاصل ہوئی ہے اور امید ہے کہ بدھ کی صبح سے بارہمولہ اور سنگلدان سے مسافروں کیلئے معمول کی ریل سروس شروع کی جائے گی۔کشمیر ریل پروجیکٹ پر بارہمولہ سے بانہال تک 138 کلومیٹر کی مسافت ہے جبکہ بانہال ریلوے سٹیشن سے سنگلدان ریلوے سٹیشن کے درمیان فاصلہ 48.1 کلومیٹر کا سفر ہے یوں سنگلدان اور بارہمولہ کے درمیان قریب 186 کلومیٹر کا سفر ہوگا۔اس دوران کٹرہ سے سنگلدان کے درمیان ریل پروجیکٹ کا کچھ حصہ ابھی بھی زیر تعمیر ہے اور 63 کلومیٹر طویل اس سیکشن میں شمالی ریلوے اور اس کی تعمیراتی کمپنیاں دن رات کی بنیادوں کو کام کو تکمیل کی طرف پہنچانے میں لگے ہوئے ہیں اور ریلوے حکام کو امید ہیکہ آئندہ چند مہینوں میں ریل سروس کشمیر سے ملک کے دوسرے حصوں سے جوڑنے کا خواب حقیقت بنے گا۔