بانڈی پورہ//چھپرن آرہ گام بانڈی پورہ جنگلات میں انہدامی کارروائی کیخلاف لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے تعمیراتی ڈھانچوں کو نذر آتش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ منگلوار کو محکمہ جنگلات ،محکمہ مال ،فارسٹ پروٹیکشن فورس اور پولیس نے مشترکہ انہدامی کارروائی کرتے ہوئے جنگلاتی اراضی پر تعمیر کئے گئے ڈھانچوں کو منہدم کیا۔ سراپا احتجاج لوگوں نے الزام عائد کیا کہ جنگلاتی اراضی سے بے دخل کرنے کے دوران غریب اور نادار گوجروں کی جمع پونجی کو نذر آتش کیا جو کہ ناانصافی اور بے رحمی ہے۔ اس ضمن محکمہ جنگلات اور فارسٹ پروٹیکشن فورس نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چھپرن کے لوگوں کو 2016سے نوٹس اجراء کرکے متنبہ کیا کہ غیر قانونی تعمیر شدہ جنگلات کی اراضی پر مکانات منہدم کر کے اراضی خالی کریں لیکن ایسا نہیں کیا گیا ہے ۔ محکمہ جنگلات کے اہلکار رینج آفیسر اجس کی قیادت میں محکمہ مال کانائب تحصیلدار ،فارسٹ پروٹیکشن فورس کے اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری انہدامی کارروائی کیلئے چھپرن پہنچی تو مقامی لوگوں نے جن میں خواتین بھی شامل تھیں ،نے حملہ کر کے ایک درجن گاڑیوں کی توڑپھوڑ کی جن میں.jko15.9134 jk16.7708 jk16A0305 کو مکمل توڑ ڈالا گیااور پتھراو بھی کیا اور آگ بھی خود لگادی ہے ہم نے چند تعمیر شدہ غیر قانونی مکانوں کو منہدم کر دیا ہے ۔ڈپٹی ڈائریکٹر فارسٹ پروٹیکشن فورس بانڈی پورہ نے کہا کہ انہدامی کارروائی میں شامل تھے لیکن آگ نہیں لگائی گئی۔ ڈی ایف او بانڈی پورہ نے کہا کہ ’ہم نے آگ نہیں لگادی البتہ جنگلات کی اراضی خالی کردی ہے چنانچہ فارسٹ ڈویژن چترنار کے ڈی ایف او نے پولیس سٹیشن آرہ گام میں مقامی لوگوں کے خلاف ایف آئی آربھی درج کیا ہے ۔