سرینگر// حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے بالہامہ کھونموہ کے خونین معرکے میں جاں بحق ہوئے اویس احمد ترال کے تعزیتی جلسے سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ ہمارے نوجوان آزادی اور اسلام کی سربلندی کیلئے اپنی عزیز جانیں نچھاور کررہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’ 1947 میں بھارت نے جموں کشمیر میں ریاست میں اپنی فوجیں اتار کر اس پر اپنا قبضہ جمالیا جس کے نتیجے میں اکتوبر اور نومبر1947میں صوبہ جموں میں 5لاکھ مسلمانوں کو جاں بحق کیا گیا اور تب سے اب تک یہ سلسلہ برابر جاری ہے‘‘۔گیلانی نے کہا کہ ’’ہماری مصائب کی تاریک رات بہت ہی طویل ہوتی جارہی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے ہم ان لوگوں کو سپوٹ اور ووٹ دیتے ہیں جو ہماری مصیبتوں کی اصل جڑ ہیں، جنہوں نے تقسیم ہند کے اصولوں کے برعکس پاکستان کے ساتھ الحاق کے بجائے ہمیں دلدل میں پھنسا دیا‘‘۔ گیلانی نے لوگوں کو یکسوئی اور یک رُخی کے ساتھ تحریک سے وابستہ رہنے کی دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریکِ آزادی ایک مقدس تحریک ہے جس کی آبیاری کے لیے آج تک 6؍لاکھ لوگوں نے اپنے گرم گرم لہو بہایا ، لہٰذا ہم پر یہ فرض بنتا ہے کہ ہم اس مقدس خون کی حفاظت کریں ۔ دریں اثناء گیلانی کی ہدایت پر تحریک حریت کے ایک وفدنے نودل ترال جاکر لواحقین تک حریت چیئرمین کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔وفد عمر عادل ڈار، اشفاق احمد خان، محمد رفیق اور طارق احمد پر مشتمل تھا۔فریڈم پارٹی نے بالہامہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ کی آڑ میں رہائشی مکانات کو زمین بوس کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے براہ راست اسرائیل سے مشورے لے رہا ہے۔ فریڈم پارٹی کا ایک وفد انجینئر فاروق خان کی قیادت میں بالہامہ گیا جہاں اُس نے تباہ شدہ مکانات کے مالکان بشمول مدہوش بالہامی کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔پیپلز لیگ کے محبوس چیئرمین غلام محمد خان سوپوری اور قائمقام چیئرمین سید محمد شفیع نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہمارے یہ نوجوان قلم کاغذ چھوڑ کرہتھیار اٹھانے پر آمادہ ہورہے ہیں اور اس پالیسی کی وجہ سے یہاں دیگر انسانی زندگیوں کا اتلاف بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ ہمارے ان سرفروشوں کا مقدس خون کسی بھی صورت میں رائیگان نہیں جائے گا اوربھارت کو دیر یا سویر کشمیر سے متعلق حقائق کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی چار کار نہیں رہے گا‘۔ اس دوران پیپلز لیگ کے ایک وفد نے اویس احمد اور شبیر احمد کے گھر واقع ترال اور اونتی پورہ جاکر لواحقین سے ہمدردی کا اظہارکیا۔وفد ماسٹر عبدالرشید،عبدالرشید ڈار ،عبدالرشید متو اور عبدالغنی خان پر مشتمل تھا۔ اتحاد المسلمین نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز کو یہاں قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔تنظیم کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما مولانا محمد عباس انصاری اور صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے بالہامہ میں فورسز کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے جان بحق ہوئے نوجوانوں کو خراج پیش کیا ہے۔ اتحاد المسلمین کے ایک وفد نے تنظیم کے سربراہ مولانا محمد عباس انصاری کی ہدایت پر بالہامہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فورسز کی طرف سے زمین بوس کئے گئے مکانات کا جائزہ لیا اور اُن کے مالکان کی ہمت افزائی کی۔انہوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں جاری بھارتی زیادتیوںکو روکنے کیلئے موثر اقدامات کریں۔