راجوری //ایسو سیٹ پروفیسر کے خلاف شکایت کو نامعلوم نوعیت کی قرار دیتے ہوئے بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اس معاملہ کی تحقیقات پہلے ہی کی جاچکی ہے ۔ایک پریس بیان میں یونیورسٹی کے رجسٹرار نے کہاکہ ایسو سیٹ پروفیسر ڈاکٹر اصغر کے خلاف شکایت ایک عام پوسٹ کے ذریعہ کسی بے نام کی طرف سے پہلے بھی یونیورسٹی حکام کو موصول ہوئی تھی جس میں نہ ہی کسی کانام تھا اورنہ ہی کوئی شواہد تھے لیکن پھر بھی وائس چانسلر نے اس پر تحقیقات کروائی اور وومن سیل و گرلز ہوسٹل وارڈن نے بھی طالبات کے ساتھ بات کرکے تحقیقات کی تاہم کوئی بھی شواہدیا شکایت کرنے والے کانام سامنے نہ آنے کے بعد اس تحقیقاتی عمل کو مکمل کرلیاگیا ۔پریس بیان میںن رجسٹرار نے کہاہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ ضلع انتظامیہ کے ساتھ رابطہ میںہے اور ڈپٹی کمشنر دفتر سے موصول ہوئے خط کے جواب میں یونیورسٹی نے شواہد دیئے جانے کی اپیل کی ہے تاکہ مزید تحقیقات کی جاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی وضع کردہ قوانین کے فریم ورک میں کام کررہی ہے اور غلط کرنے والے کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیاجائے گا۔اسی پریس بیان میں یہ بھی بتایاگیاہے کہ اسی طرح کی ایک اور شکایت دوسرے پروفیسر کے خلاف بھی موصول ہوئی جو بھی کسی نامعلوم شخص کی طرف سے بھیجی گئی تھی ۔وہیں ڈاکٹر اصغر نے کہاکہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور بغیر کسی ثبوت کے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اگراس میں کوئی سچائی ہوتی تو شکایت کنندہ کا نام بھی اس میں ہوتااور ساتھ ہی شواہد بھی پیش کئے جاتے ۔انہوںنے کہاکہ یہ ان کے کردار کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے ۔ ان کاکہناتھاکہ اس پورے معاملے میں وہ لوگ شامل ہیں جو ماضی میں یونیورسٹی میں پیش آنے والے سکینڈلوںمیںملوث رہے ہیں اور ان کی یہی غلطی ہے کہ انہوںنے ان سکینڈلوں کا پردہ فاش کیا ۔