راجوری //بابا غلا م شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری نے اپنا 15واں یوم تاسیس منایا ۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی آڈیٹوریم میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں جامع کے وائس چانسلر پروفیسر جاوید مسرت مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے ۔اس پروگرام میں یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر اشفاق احمد زری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور یونیورسٹی کی کارکردگی بیان کی ۔انہوںنے کہاکہ یونیورسٹی نے بہت کم مدت میں نمایاں مقام حاصل کیاہے اور آئندہ بھی اسی طرح سے ترقی کی منزلیں طے کی جائیں گی ۔اپنے خطاب میں پروفیسر جاوید مسرت نے یونیورسٹی کے عملے کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی کی کا ماضی شاندار رہاہے اور اس کا مستقبل بھی تابناک ہوگا۔انہوں نے سابق وائس چانسلروں ڈاکٹر مسعود چوہدری اور پروفیسر ارشاد حمال کی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ان دونوں وائس چانسلروں نے یونیورسٹی کو فروغ دینے میں سخت محنت کی ۔انہوں نے کہاکہ وہ یونیورسٹی کو ایک تحقیقی ادارہ بناناچاہتے ہیں ۔ جاوید مسرت کاکہناتھاکہ یہ یونیورسٹی تحقیق کے میدان کی طرف بڑھ رہی ہے تاہم معیار اور تقابل کیلئے یونیورسٹی میں اختراع اور تحقیق پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔اپنے خطاب میں ڈین اکیڈمکس پروفیسر اقبال پرویز نے کہاکہ پروفیسر جاوید مسرت کی قیادت میں یہ ادارہ قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنا نام بنانے میں کامیاب ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ پچھلے چودہ برسوں کے دوران کئی اہم سنگ میل حاصل کئے گئے ۔اس موقعہ پر سائنس و انجینئرنگ کے شعبے میں سال کے بہترین تحقیق کار کا ایوارڈ شعبہ نباتات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرعارف تسلیم جان کو دیاگیا۔اسی طرح سے سوشل سائنس، لسانیات اور مینجمنٹ میں یہ ایوارڈ شعبہ اردو کے ڈاکٹر مشتاق احمد وانی کودیاگیا۔وائس چانسلر کی طرف سے نان ٹیچنگ سٹاف میں ذاکر ملک ، موہن چوہدری ، افتخار حسین شاہ ، صادق اقبال، سریش کمار، شہباز احمد، اشوانی کمار، طارق احمد ، راکیش شرما، گرپریت سنگھ ، ہرجیت تھاپہ ،نصیب مرزا، تعظیم احمد اور سچن آہنگر کواسناد سے نوازاگیا۔دریں اثناء ڈاکٹر رفیق انجم اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اسلامی اسٹیڈیز کی طرف سے اردو ، گوجری اور کشمیری میں لکھی گئی ڈکشنری کا اجرا بھی کیاگیا۔آخر پر شکریہ کی تحریک شعبہ عربی کے سربراہ ڈاکٹر شمس کمال انجم نے پیش کی ۔پروگرام میں پروفیسر نسیم احمد، پروفیسر جی ایم ملک ،دانش اقبال رینہ، پروفیسر شجاع الدین، محمد اسحق و دیگران بھی موجو دتھے ۔