حسین محتشم+عشرت حسین بٹ +عظمیٰ یاسمین +رمیش کیسر +پرویز خان
راجوری +پونچھ // حکومت کی جانب سے شروع کی گئی سوچھتا ہی سیوا مہم کے تحت جموں وکشمیر کے دیگر اضلاع کی ہی طرح پورے خطہ پیر پنچال میں وسیع صفائی آپریشن شروع کیاگیا ۔ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل نے صفائی مہم کی قیادت کی۔’ایک تاریخ ایک گھنٹہ ایک ساتھ‘پہل کے ایک حصے کے طور پر لوگوں کو اپنے وقت کا ایک گھنٹہ کمیونٹی کی بہتری کے لئے عطیہ کرنے کی ترغیب دی۔راجوری میں اس مہم کے تحت چار مقامات پر تقریبات منعقد کی گئی جن میں ڈی سی آفس کمپلیکس، بیلا پارک، اولڈ بس اسٹینڈاور نیو بس اسٹینڈ، میں کمیونٹی کے مختلف شعبوں سے پرجوش شرکت دیکھنے میں آئی۔ڈی سی آفس کمپلیکس میں اس تقریب میں کمانڈنٹ، سی آر پی ایف 72 بی این راجوری نے شرکت کی جبکہ اس کے علاوہ دیگر اعلیٰ آفیسران و ملازمین بھی موجود تھے ۔اسی طرح کے پروگرام کمیونٹی کی خدمت اور صفائی کے جذبے کی بازگشت کرتے ہوئے، دوسرے نامزد مقامات پر کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئے ۔ڈپٹی کمشنر وکاس کنڈل نے صفائی ستھرائی کی اہمیت کے بارے میںجانکاری فراہم کرتے ہوئے کہاکہ اس عمل سے کمیوٹی کی فلاح و بہبود اور صحت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔
انہوں نے تمام شرکاء سے اظہار تشکر کیا اور راجوری کو صاف ستھرا اور زیادہ متحرک بنانے میں اجتماعی کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔اسی طرح نوشہرہ سب ڈویژن کے متعدد مقامات پر صفائی مہم چلائئی گئی جس کے دوران مختلف محکموں کے ملازمین کیساتھ ساتھ سی آر پی ایف اور جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار بھی موجود رہے ۔راجوری کی ہی طرح سرحدی ضلع پونچھ میں بھی تقریبات منعقد کی گئی ۔ضلع ترقیاتی کمشنر یاسین ایم چودھری (آئی اے ایس) نے پونچھ قلعہ میں ایک وسیع صفائی مہم کی قیادت کی۔ پونچھ قلعہ جسے مقامی طور پر حویلی پونچھ کہا جاتا ہے ایک 300 سال پرانا تاریخی ڈھانچہ ہے جو پونچھ شہر کے مرکز میں واقع ہے۔ اس پراثر تقریب کا انعقاد سوچھتا پکھواڈا کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھاجو ایک وقف شدہ صفائی اور صفائی مہم ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ، ضلع افسران، اہلکار، این ایس ایس رضاکار، کالج کے طلباء بھی اور سول سوسائٹی کے ارکان نے اجتماعی طور پر تاریخی قلعہ کی صفائی ستھرائی کی۔ بتا دیں کہ یہ ٹھوس اقدام تمام مکینوں کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے پائیدار ماحول کو یقینی بنانے اور معاشرے کے اجتماعی ترقی کے لئے اٹھائے گئے۔ سوچھتا پکھواڈا کے تحت یہ صفائی من حفظان صحت کے کلچر کو اپنانے اور فروغ دینے کیلئے اٹھائے گئے۔ ڈپٹی کمشنر نے صفائی اور حفظان صحت کو برقرار رکھنے میں اجتماعی ذمہ داری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گاندھی جینتی صفائی ستھرائی کے اصولوں کے تئیں اپنی وابستگی کی تجدید کرنے کا وقت ہے۔
انہوں نے شہر کی حدود ضلعی انتظامیہ تمام مکینوں سے اس نیک کام میں دل و جان سے حصہ لینے کی پر زور اپیل کی تاکہ ہم مل کرپونچھ کو صفائی اور حفظان صحت کے نمونے میں تبدیل کر سکیں جو آنے والی نسلوں کو متاثر کرے گا۔ اس مہم کے دوران تمام سرکاری دفاتر اور پنچایتوں میں صفائی مہم چلائی گئی۔اسی طرح سی بی سی نے بھی ’سوچھتا ہی سیوا‘ کے تحت بیورو آف کمیونی کیشن، پونچھ، وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند (جے اینڈ کے، لداخ) نے سبھاش چندر بوس پارک پرانی پونچھ (جے اینڈ کے) میں سوچھتا ہی سیوا لیگ 2.0 پر ایک بیداری پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ پروگرام سنیل شرما صدر میونسپل کونسل پونچھ کی قیادت میں منعقد ہوا۔بتاًیں کہ سوچھ بھارت دیوس کے لیے ’1 گھنٹہ ایک تاریخ‘ کے ملک گیر پروگرام کے تحت یہ پروگرام منعقد کیا گیا، سالانہ سوچھتا ہی سیوا (ایس ایچ ایس) پکھواڑے کے تحت جو سوچھ بھارت مشن-اربن اور گرامین کے مشترکہ طور پر 15 ستمبر سے 2 اکتوبر 23 کے درمیان منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس پندرہ دن کی صفائی مہم کا مقصد مختلف سرگرمیوں جیسے کہ انڈین سوچھتا لیگ 2.0، صفائی مترا تحفظ شیویر اور ‘کوڑے سے پاک ہندوستان’ کے تھیم کے ساتھ بڑے پیمانے پر صفائی مہم کے ذریعے ملک بھر میں کروڑوں شہریوں کی شرکت کو متحرک کرنا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر بلدیہ کونسل پونچھ سنیل شرما نے پرانی پونچھ میں بیداری پروگرام کے انعقاد کے لیے حکومت ہند اور سنٹرل بیورو آف کمیونی کیشن کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے حاضرین کو صاف ستھرا اور صحت مند قوم کے تئیں ان کی ذمہ داری کے بارے میں یاد دلایا۔ انہوں نے مقامی لوگوں پر زور دیا کہ وہ صفائی کا خیال رکھیں اور کوڑا کرکٹ کو مناسب جگہ پر ٹھکانے لگائیں۔ انہوں نے مقامی طلباء اور ایم سی پونچھ کے ملازمین کی تعریف کی جنہوں نے سوچھتا ہی سیوا کے تحت ملک گیر مہم میں شمولیت اختیار کی۔ یوگل کشور شرماسماجی کارکن، پونچھ نے بھی سوچھ بھارت مشن (SBM) کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے اجتماع سے خطاب کیا۔ انہوں نے اجتماع کو سمجھدار اور ذمہ دارانہ طور پر فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے کچرے کو الگ کرنے اور کچرے کے انتظام کے لیے کم کرنے، دوبارہ استعمال کرنے کے منتر کے بارے میں بات کی۔ اس دوران مختلف سکولوں کے طلباء نے بھی سوچھ بھارت مشن کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔وجے مٹو انچارج سی بی سی پونچھ نے اپنے خطاب میں طلباء کو کام کرنے اور تنظیم اور سنٹرل بیورو آف کمیونیکیشن، وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2 اکتوبر 2023 کو سوچھ بھارت دیوس کے موقع پر، ایک ایسا دن جس میں ملک مہاتما گاندھی کی یوم ہے۔ تحصیل منڈی کے تحت پڑنے والے آئی سی ڈی ایس پروجیکٹ منڈی کے آنگن واڑی مراکز میں بھی یہ صفائی ابھیان چلایا گیا۔ منڈی ساتھرہ لورن اور ساوجیاں زونس کے تحت پڑنے والے دو سو چالیس سے زائد آنگن واڑی مراکز اور ان کے ارد گرد جگہوں کی صفائی کی گئی۔ اس موقعہ پر سی ڈی پی آؤ منڈی عادل احمد کی قیادت میں تحصیل کمپلیکس ْ منڈی کی بھی صافی ستھرائی کی گئی اور مہاتما گاندھی کے سوچھتامشن کو آبیاری کی گئی ۔اس دوران عام لوگوں کو اپنے آس پاس کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کی ترغیب دی گئی اور ماحول میں آلودگی کے حوالے سے بھی لوگوں کو آگاہ کیا گیا ۔ساوجیاں میں واقع ماڈل ہائر سیکنڈری سکول ساوجیاں نے ایک مثالی صفائی مہم کی قیادت کی اور ’سوچھتا ہی سیوا‘مہم کے ایک حصے کے طور پر 1 اکتوبر 2023 کو سوچھتا عہد کی تقریب اور صفائی کی متاثر کن اقدام نے ، کمیونٹی ویلفیئر، اور ماحولیاتی ذمہ داری کے لئے اسکول کی غیر متزلزل عزم کو ظاہر کیا۔اس تقریب میں کلسٹرہیڈ ساوجیاں کے دائرہ اختیار میں آنے والے اسکولوں کے تمام تدریسی اور غیر تدریسی عملے نے شرکت کی اور اسکولوں کے سربراہان، بشمول ہائی، مڈل، اور پرائمری اسکولوں نے اس اہم تقریب کے بغیر کسی رکاوٹ کے انجام کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کیا۔مرکزی تقریب کی میزبانی ماڈل ہائیر سیکنڈری سکول ساوجیاں کے طلباء اور عملے نے کی۔ اس کا آغاز سوچھتا عہد کے ساتھ ہوا، جہاں 23 عملے کے ارکان اور 124 طلباء نے سرگرمی سے حصہ لیا۔ ہائر سیکنڈری سکول بوائز منڈی نے صفائی اور حفظان صحت کو فروغ دینے کی ایک اہم پہل میں پرنسپل ایس ہرمیت سنگھ کی سر پرستی میں اساتذہ اور طلباء کے ساتھ مل کر ’سوچھتا ہی سیوا‘ تقریب میں شرکت کی۔ مذکورہ نوعیت کی تقریبات مینڈھر سب ڈویژن کے کئی تعلیمی اداروں کیساتھ ساتھ دیگر مقامات پر بھی منعقد کی گئیں جن میں محکمہ ایجوکیشن کیساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ کے اعلیٰ آفیسران و دیگر محکموں کے ملازمین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔