سرینگر//نیشنل ہیلتھ میشن کے تحت کام کرنے والے ملازمین نے بدھ کو برف اور بارشوں کے بیچ ایک مرتبہ پھر احتجاجی مظاہرے جاری رکھتے ہوئے مستقلی کی مانگ دہرائی ۔ 12ہزار سے زائد نیشنل ہیلتھ میشن کے تحت کام کرنے والے ملازمین کاکہنا ہے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں کئے جائیں گے، احتجاج جاری رہے گا ۔سینکڑوں ملازمین جن میں خواتین کی خاصی تعداد شامل تھی ،نے مطالبات منوانے کے حق میں پرتاپ پارک سے پریس کالونی تک ایک احتجاجی ریلی نکالی اور مستقلی کا مطالبہ دہرایا۔مظاہرین نے بتایا کہ ہمارے 3مدعے ہیں جن میں ملازمین کی مرحلہ وار مستقلی،سماجی سلامتی سے متعلق مراعات اور یکسان کام اور یکساں مشاہرے شامل ہیں۔ ایسو سی ایشن کے ترجمان اعلیٰ عبدالروف نے بتایا کہ نیشنل ہیلتھ میشن کے تحت کام کررہے ملازمین ریاست کے مشکل جغرافی علاقوں میں ڈیوٹی دیکر لوگوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں مگر اسکے بائوجود بھی ہمارے جائز مطالبات کے تئیں حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گورنرانتظامیہ جان بوجھ کر نظر انداز کررہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ گورنر انتظامیہ نے ایک ہفتے کے اندر اندر ہماری مانگوں پر غور کرکے فیصلہ لینے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر ابتک کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔معلوم رہے کہ این ایچ ایم ملازمین گذشتہ17 دنوں سے احتجاج پر ہیں۔
تنخواہوں میں تفاوت کا خاتمہ اوردیگرمطالبات
محکمہ انتخاب کے فیلڈ ملازمین کا پریس کالونی میں احتجاج
احمد گلزار
سرینگر/ / جموں وکشمیرمحکمہ الیکشن سے وابستہ فیلڈ ملازمین نے حکومت سے ضلعی سطح پر تحصیلدار کی اسامی کو وجود میں لانے اور تنخواہوں میں تفاوت کو ختم کرنے اوردیگرمانگوں کو لیکر بدھ کو پریس کالونی میں احتجاج کیا ۔ احتجاجی ملازمین نے بتایا کہ گورنر انتظامیہ نے تمام ملازمین کے مسائل حل کئے ہیں مگر محکمہ انتخاب کے ملازمین کی دیرنہ مانگوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ ملازمین نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ پنچایت اور مونسپل انتخابات کے بعد ان کی مانگیں پوری کی جائیں گی مگر ا بھی تک مانگوں کو پورا نہیں کیا جارہا ہے۔ احتجاجی ملازمین نے بتایا کہ ضلع سطح پر تحصیلداروں کی اسامیاں، تنخواہوں میں تفاوت اور دفتر اوقات کو مقرر کرنے جیسی مانگوں کو لیکر ریاستی انتظامیہ نے ہمیں کئی بار یقین دہانیاں کرائی ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ محکمہ کے اعلیٰ افسران بھی خواب غفلت میں سو جاتے ہیں۔ محکمہ انتخاب میں ملازمین کے انجمن کے ترجمان نے بتایا کہ اگر ریاستی سرکار نے بہت جلد انکی مانگوں کو پورا نہیں کیا تو وہ ہمہ گیر احتجاجی مہم چھیڑنے پر مجبور ہونگے۔