سرینگر// سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پائین شہر سے تعلق رکھنے والے نوجوان ارسلان کی قومی تفتیشی ایجنسی کے ہاتھوں گرفتاری اور اُس رہائی کو یقینی بنانے کیلئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو مکتوب روانہ کرنے کا اعلان کیا۔سرینگر کے کاروباری شخصیت آصف وانگنو کے استقبال کے لیے پارٹی ہیڈ کوارٹر سری نگر میں ایک تقریب کے حاشیہ پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ارسلان کے اہل خانہ بشمول اس کے والد جنہیں حال ہی میں دل کا ہلکادورہ پڑا ہے ،ان سے ملنے آئے اور اس کی بے گناہی کی تصدیق کی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ارسلان کی عمر 19 سال ہے جسے پولیس نے گزشتہ سال 21 اکتوبر کو گرفتار کیا تھااور 40 دن سے زیادہ کے بعد، اسے پولیس نے اُسے رہا کر دیا۔ان کا کہنا تھا’’ مجھے نہیں معلوم ’کہ این آئی اے‘ نے اُسے کیوں گرفتار کیا، حالانکہ اہل خانہ نے اُسے ایجنسی کے حوالے کر دیا تھا،تاہم ا ین آئی اے دعوی کر رہی ہے کہ وہ ٹی آر ایف سے وابستہ ہے،اور اہل خانہ اس کی تردیدکررہے ہیں‘‘۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ چونکہ پولیس کا ’ این آئی اے‘ پر کوئی اختیار نہیں ہے اور جانچ ایجنسی براہ راست وزارت داخلہ کے تحت آتی ہے، اس لیے وہ اس بارے میں وزیر داخلہ کو خط لکھیں گی۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ارسلان فیروز کے خلاف ماضی یا حال میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی،اور میں وزیر داخلہ کو اس کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے خط لکھوں گی کیونکہ ان کا خاندان صدمے میں ہے۔ اس سے قبل منعقدہ تقریب کے دوران محبوبہ مفتی نے آصف وانگنو کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔