بلال فرقانی
سرینگر // قومی تحقیقاتی ایجنسی نے پیر کو جنوبی کشمیر میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے اور جیش محمدکے چار مبینہ اوور گراؤنڈ کارکنوں کو گرفتار کیا۔این آئی اے کے ایک بیان کے مطابق چیوہ کلان پلوامہ میں ملی ٹینٹوں کے ذریعہ نیم فوجی سی آر پی ایف پر فائرنگ کے سلسلے میں چھاپے اور گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔NIA نے کہا’’این آئی اے نے پلوامہ (ضلع) میں 7 مقامات پر تلاشی لی اور کیس میں4 ملزمان کو گرفتار کیا ۔اس میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ جنوبی کشمیر میں جیش محمدکی عسکریت پسندانہ سرگرمیوں سے متعلق ہے، جس کے دوران 11 مارچ 2022 کو چیوہ کلاں، پلوامہ،میں سیکورٹی فورسز کیساتھ جھڑپ میں دو جنگجو مارے گئے تھے۔ مارے گئے ملی ٹینٹوں کی شناخت بعد میں پلوامہ کے عاقب مشتاق بٹ اور پاکستان کے کمال بھائی کے طور پر ہوئی۔بنیادی طور پر اس سے متعلق کیس پولیس سٹیشن پلوامہ میں درج کیا گیا، تاہم بعد میں اس کیس کو NIA نے اپنے ہاتھ میں لیا۔این آئی اے نے کہا کہ آج کی گئی تلاشی کے دوران بڑی مقدار میں مجرمانہ مواد ضبط کیا گیا ۔ان تلاشیوں کی بنیاد پر این آئی اے نے بتایا کہ چار ملزمین ساحل احمد خان عرف سہیل ولد فیروز احمد خان، جہانگیر احمد ڈار ولد نذیر احمد ڈار، ساکنان گڈورہ پلوامہ، شاہد احمد شیرگوجری ولد محمد رمضان شیرگوجری ساکن وگراگنڈ پلوامہ اور عنایت گلزاربٹ ولد گلزار احمد بٹ ساکن پنگلنہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ این آئی اے نے کہا، “ان چاروں نے جنوبی کشمیر میں سرگرم جیش محمدملی ٹینٹوں کو پناہ دی تھی اور ان کے لیے نقل و حمل اور رسد کا انتظام کیا تھا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا، “وہ متاثر کن مقامی نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے اور انہیں (عسکریت پسند) میں شامل ہونے کی ترغیب دینے میں بھی ملوث ہیں۔