عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پی ڈی پی رہنما وحید الرحمان پرہ کو سرینگر کی ایک عدالت نے اپنے والد کے علاج کے لیے ایک سال تک یونین ٹیریٹری سے باہر جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔پرہ نے این آئی اے عدالت کے خصوصی جج سندیپ گنڈوترا کے سامنے درخواست دائر کی تھی، جس میں اپنے والد کے علاج کے لیے جو کینسر میں مبتلا ہیں، جموں و کشمیر سے باہر سفر کرنے کی اجازت مانگی تھی۔پرہ کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مبینہ طور پر “دہشت گردانہ سرگرمیوں” کی حمایت کرنے کے الزام میں الزامات کا سامنا ہے اور ہائی کورٹ نے اسے اپنی ضمانت کی شرائط کے تحت جموں و کشمیر چھوڑنے سے منع کر دیا ہے۔
خصوصی جج سندیپ گنڈوترا نے پرہ کی دہلی اور ممبئی کے سفر کی ” اجازت” کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مقدمے کی سماعت میں رکاوٹ آئے گی، اور ایک حقیقی خدشہ ہے کہ پرہ ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر سکتا ہے۔عدالت نے کہا، “کوئی اس حقیقت سے چشم پوشی نہیں کر سکتا کہ درخواست گزار نے عدالت کو بتائے بغیر اپنے والد کے علاج کے لیے ممبئی اور دہلی جانے کے لیے ایک سال کے لیے اجازت مانگتے ہوئے یہ درخواست دائر کی ہے۔”۔عدالت نے مزید کہا کہ پرہ کی مختلف وجوہات کی بنا پر جموں و کشمیر سے باہر اور بیرون ملک سفر کرنے کے لیے درخواستیں دائر کرنے کی تاریخ تھی، جس میں ریاستہائے متحدہ کا سفر کرنے اور اپنے بیمار والد کو علاج کے لیے ممبئی لے جانے کی درخواست بھی شامل ہے۔پی ڈی پی لیڈر کو اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے، عدالت نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ اپنی آزادی کا غلط استعمال کر سکتا ہے اور ہندوستان میں ایسے “عناصر” سے جڑنے کی کوشش کر سکتا ہے جن پر “دہشت گرد/علیحدگی پسند نیٹ ورک چلانے” کا شبہ ہے۔