ارشاد احمد
بڈگام// سرینگر کے ہوائی اڈے کے آس پاس اینٹوں کے بھٹوں کی کثرت، ایک دفاعی تنصیب، نے ہوا بازی کی حفاظت کے خدشات اور ماحولیاتی انحطاط کو جنم دیا ہے۔ان اینٹوں کے بھٹیوں سے نکلنے والے سیاہ دھوئیں نے سرینگر کے ایئر فورس اسٹیشن کے حکام کو ان سرگرمیوں کو روکنے کے لیے انتظامیہ کو ایک خط لکھنے پر مجبور کیا ہے۔کشمیر کے ڈویژنل کمشنر کو 21 مارچ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے”ایئر فورس اسٹیشن، سرینگر کے ارد گرد کام کرنے والے اینٹوں کے بھٹے بڑی مقدار میں دھواں اور ذرات کا اخراج کر رہے ہیں۔ اس سموگ کا براہ راست منفی اثر ماحول پر پڑتا ہے اور پرواز کے ٹرمینل مرحلے کے دوران پرواز کے اندر دکھائی دینے پر پڑتا ہے۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ پچھلی دہائی کے دوران اینٹوں کے بھٹوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،‘‘ ۔خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیب کے مقامی کاشتکاروں نے رہائشی اور باغاتی علاقوں کے ارد گرد اینٹوں کے نئے بھٹوں کے قیام کے خلاف ایئر فورس سٹیشن کو ایک درخواست دی تھی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے”یہاں اینٹوں کے بھٹے پر غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ آلودگی کنٹرول بورڈ نے ابتدائی طور پر بھٹوں کے قیام کے خلاف فیصلہ دیا لیکن چھ ماہ بعد ان کی رضامندی دے دی۔ ہم یہ سمجھنے میں ناکام ہیں کہ انہوں نے باغبانی اور زرعی زمین پر اس طرح کی سرگرمی کے لیے رضامندی کیسے دی ہے۔ بھٹوں سے پیدا ہونے والی یہ آلودگی ہماری کھیتی کے لیے خطرہ ہے۔ ہماری روزی روٹی کا انحصار اس کھیتی پر ہے،‘‘ ۔انہوں نے کہا “آلودگی کی وجہ سے ہمارے باغات تباہ ہو جائیں گے۔ یہ نہ صرف ماحولیات کے لیے خطرہ ہے بلکہ ہماری صحت کے لیے بھی مضر ہے۔ ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ یہاں اینٹوں کے بھٹے کی اجازت نہ دی جائے،‘‘۔ایس ڈی ایم، چاڈورہ، پی این حامد نے کہا کہ ابھی تک اینٹوں کے کوئی نئے بھٹے قائم نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا”یہاں کافی تعداد میں اینٹوں کے بھٹے موجود ہیں جو پہلے سے موجود ہیں۔ اینٹوں کے بھٹوں کے ایکٹ کے تحت سخت اصول ہیں جن کے تحت یہ بھٹے چلتے ہیں، آلودگی کنٹرول بورڈ نے انہیں ماحولیاتی منظوری دے دی ہے جس کی بنیاد پر ڈپٹی کمشنر نے لائسنس جاری کیا۔ میرے علم کے مطابق اینٹوں کے کوئی نئے بھٹے قائم نہیں کیے جا رہے ہیں،‘‘۔حامد نے کہا کہ انتظامیہ نے فوری کارروائی کی جب شکایت موصول ہوئی کہ رنگین کلتریہ کے علاقے میں کچھ لوگ اینٹوں کے بھٹے کے قیام کے لیے زرعی زمین کی کھدائی کر رہے ہیں۔ایئر فورس اسٹیشن کے خط کے بارے میں پوچھے جانے پر افسر نے کہا کہ انہیں اس کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔”مجھے اس کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔ انہوں نے بڈگام کے ڈپٹی کمشنر کو لکھا ہوگا،‘‘ انہوں نے کہا۔