نئی دہلی// پٹرول اور ڈیزل کی مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ دہلی میں ڈیزل جمعرات کے روز پہلی بار 80 روپے فی لیٹر کوپار کرگیا، جب کہ ایک دن کے وقفے کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کیا گیا۔ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق ، دہلی میں پٹرول کی قیمت 16 پیسے اضافے کے ساتھ 79.92 روپے فی لیٹر ہوگئی ، جو 28 اکتوبر 2018 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے ۔ اسی دوران ڈیزل کی قیمت 14 پیسے اضافے کیساتھ 80.02 روپے فی لیٹر ریکارڈ سطح پر آگئی۔ منگل کے روز سے ملک کی تاریخ میں پہلی بار ، کسی ریاست میں ڈیزل کی قیمت پٹرول سے زیادہ ہو گئی ہے ۔اس ماہ کی 07 تاریخ سے ، تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں نے دونوں حیاتیاتی ایندھنوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنا شروع کردیا ہے ۔ اس دوران دہلی میں پٹرول 8.66 روپے یعنی 12.15 فیصد مہنگا ہوگیا ہے ۔ مسلسل 19 دنوں میں ، ڈیزل کی قیمت میں 10.63روپے یعنی 15.32فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔
مہنگائی کیخلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان
نئی دہلی// کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران ملک میں روزانہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے مزدوروں اور کسانوں کی زندگیوں میں پیدا ہونے والے بحران کے پیش نظر رواں ماہ کے آخری ہفتے میں حکومت سے اپنے مطالبات کے حق میں لیفٹ فرنٹ کی پانچ پارٹیوں نے ملک گیر دھرنا اور مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جمعرات کو یہاں مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری ستارام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسی-لینن) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ، آل انڈیا فارورڈ بلاک کے سکریٹری جنرل دیوبرت بسواس اور پارٹی کے جنرل سکریٹری منوج بھٹاچاریہ کی طرف سے جاری مشترکہ پریس ریلیز میں یہ اطلاع دی گئی ہے ۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب مہنگائی بڑھنے سے عام لوگوں کے سامنے معاش کا بحران پیدا ہوگیا ہے ۔ اس کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے بایاں محاذ کی پارٹیوں نے 22 جون کو ملک گیر دھرنا و مظاہرہ کا انعقاد کیا تھا اور اب آخری ہفتے میں پھر سے ملگ گیر مظاہرہ کیا جائے گا۔