نئی دہلی // ملک کے سب سے بڑے خوردہ سودے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کا راستہ صاف ہوتا نظر آرہا ہے ۔ پیر کو دہلی ہائی کورٹ نے فیوچر گروپ اور ایمیزون تنازعہ معاملے میں ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے ریگولیٹرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ قانون کے مطابق فیوچر گروپ کی درخواست اور اعتراضات کا فیصلہ کرے ۔ تاہم عدالت نے فیوچر ریٹیل لمیٹڈ کی اس درخواست کو خارج کردیا جس میں اس نے ایمیزون کو ریگولیٹرز سے بات کرنے سے روکنے کی درخواست کی تھی۔جج مکتا گپتا نے فیوچر گروپ کی اس درخواست کو مسترد کردیا جس میں ایمیزون سے معاہدے پر ریگولیٹرز کے ساتھ بات چیت نہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ جج نے بھی فیوچر گروپ کے معاہدے سے متعلق معاہدے پر اعتراضات اور درخواست کے فیصلے کی ہدایت کی۔اس سے قبل 20نومبر کی سماعت میں عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ 20 نومبر کو سماعت کے دوران عدالت نے دونوں فریقوں کو اپنے دلائل پیش کرنے کی ہدایت کی۔اس سودے پر سنگاپور کی ثالثی عدالت نے 25 اکتوبر کو عبوری طور پر روک لگادی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ نے ریگولیٹرز کو حکم دیا ہے کہ وہ اس تنازعہ پر فیصلہ کریں ۔معاملہ ہندوستانی امن قانون کے تحت حل کیا جائے گا۔دہلی ہائی کورٹ نے مانا ہے کہ فیوچر ریٹیل لمیٹڈ (ایف آر ایل) بورڈ کی جانب سے ریلائنس کو معاہدے کی منظوری دینے کی تجویز جائز ہے اور پہلی نظر میں قانون التزام کی دفعات کے مطابق ہوگا۔ ایمیزون نے اسے غلط قرار دیا۔جج گپتا نے اپنے 132 صفحات پر مشتمل اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ ایمیزون نے افیما اور ایف ڈی آئی کے ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے ۔