آل جموں و کشمیر ٹرائبل ویلفیئر فورم کا احتجاج
پہاڑیوں کو ایس ٹی میں شامل نہ کرنے کا مطالبہ
سمت بھارگو
راجوری//آل جموں و کشمیر ٹرائبل ویلفیئر فورم کے بینر تلے گجروں اور بکروالوں نے راجوری میں ایک احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت ہند کو متنبہ کیا کہ پہاڑی برادری کو شیڈول ٹرائب کے زمرے میں شامل کرنے کے لئے کوئی قدم نہ اٹھایا جائے۔مظاہرین راجوری کے بیلہ پارک میں جمع ہوئے اور ایک احتجاجی ریلی نکالی جو پارک سے شروع ہو کر عبداللہ پل، گجر منڈی سے ہوتی ہوئی ڈپٹی کمشنر آفس پر اختتام پذیر ہوئی۔اس احتجاج میں شامل گجروں اور بکروالوں نے کہا کہ درج فہرست قبائل کا درجہ پسماندہ خانہ بدوش آبادی کیلئے آئینی تحفظ ہے لیکن یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت ہند پہاڑیوں کو اس زمرے میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے اور اس کے مطابق انہیں ایس ٹی کا درجہ دیا جائے گا۔مظاہرین نے کہا کہ ’’ہم اس پر سخت اعتراض کرتے ہیں اور پہاڑیوں کو اس زمرے میں شامل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے حکومت ہند کو خبردار کیا کہ وہ ایسا کوئی اقدام نہاٹھایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ شیڈولڈ ٹرائب کا درجہ صرف سماج کے پسماندہ طبقے کے لئے ہونا چاہیے۔مظاہرین نے کہا کہ گوجر اور بکروال برادری کا ایک ایک فرد پہاڑیوں کو ایس ٹی زمرہ میں شامل کرنے کے اقدام کے خلاف کھڑا ہے۔مظاہرین نے بعد ازاں ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل سے ملاقات کی اور ایک تحریری میمورنڈم پیش کیا۔
سائبر سیل پونچھ کی اہم کارروائی
۔8 لاکھ روپے مالیت کے 50 سمارٹ فونز برآمد کئے
حسین محتشم
پونچھ//جموں کشمیر پولیس پونچھ کے سائبر سیل پونچھ نے مختلف مقامات پر گم شدہ اور چوری کئے گئے 50 موبائل فونز برآمد کر کے ان کے حقیقی مالکان کے حوالے کئے ۔پولیس تھانہ پونچھ میں فون مالکان کے لئے ایک اجلاس منعقد کیا گیااس موقع پر ایڈیشنل ایس پی پونچھ مشیم احمد موجود تھے جنہوں نے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے موبائل کا خیال رکھیں کیونکہ موبائل فون میں ہمیشہ کسی فرد کا ذاتی ڈیٹا ہوتا ہے جس کے غلط استعمال کا امکان ہوتا ہے۔واضح رہے کہ ڈی وائی ایس پی آپریشن پونچھ منیش شرما(جے کے پی ایس) کی نگرانی میں ایس او جی پونچھ کے الیکٹرانک سرویلنس یونٹ (ESU)نے پچھلے ڈھائی سالوں میں 280 سے زیادہ موبائل فونز کا سراغ لگا کر ان کے اصل مالکان کے حوالے کئے ہیں۔متعلقہ افسران نے بتایا کہ موبائل چوری ہونے یا گم ہوجانے کی شکایتوں پر عمل کر کے انہوں نے 50 موبائل فون برآمد کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے پاس آنے والی شکایات کو سنجیدگی سے لیا جاتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ موبائل فون پونچھ ضلع کے مختلف علاقوں سے برآمد کئے گئے ہیں۔
بیٹی بچائو بیٹی پڑھائو کے تحت بیداری پروگرام کا انعقاد
حسین محتشم
پونچھ//ہائی اسکول بانڈی چیچیان کی انتظامیہ نے اسکول کے احاطے میں ایک پروگرام بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے تحت منعقد کیا تاکہ اسکول کے وارڈوں کے نوجوان ذہنوں کو حکومت ہند کی طرف سے شروع کی گئی اس مہم کے بارے میں آگاہ دی جاسکے۔ اس موقعہ پر ڈی ڈی سی ممبر ڈاکٹر نازیہ غنی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئی۔اس دوران اسکول انتظامیہ کی جانب سے مختلف موضوعات پر ایک شاندار تقریری مقابلہ بھی کیا گیا جس میں مختلف طلباء نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیاجن کو مہمان خصوصی نے انعامات سے نوازا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ہیڈ ماسٹر عارف حسین میر نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کی نمایاں خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے آگاہی پروگراموں کا انعقاد لوگوں کو کم ہوتے بچوں کی جنس کے تناسب اور اس سے ہونے والے نتائج کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ معاشرے میں صنفی تعصب کو ختم کرنے اور لڑکیوں کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنانے کی کوشش ہے۔مہمان خصوصی ڈاکٹر نازیہ غنی
ڈگری کالج پونچھ میں قومی یکجہتی پر تقریری مقابلہ منعقد
حسین محتشم
پونچھ//کرشن چندر میموریل گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ میں ملک کی سالمیت ترقی ، استحکام اور قومی یکجہتی کے عنوان سے ضلعی پولیس کی جانب سیوک ایکشن پروگرام کے تحت ایک تقریری نقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات نے قومی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی جیسے عنوانات پر اردو ، ہندی اور انگلش میں تقریر کی اور ہندوستان جیسے ملک میں قومی یکجہتی کے فروغ اور اس کے استحکام سے امن کے قیام کو اپنے خیالات میں ظاہر کیا۔ پروگرام کا آغاز قومی ترانہ سے ہوا۔ ابتداء میں متعلقہ افسران نے تمام شرکاء کو خیر مقدم کرتے ہوئے ایسے مقابلے جات کے انعقاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس دوران پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ جسبیر سنگھ، سینئر لیڈر کانگریس اجمیر ایڈوکیٹ محمد زمان اور پروفیسر فتح محمد عباسی نے بھی خطاب کیا۔پروگرام کے اختتام پر طلبا میں انعامات تقسیم کئے گئے۔
پانی کی عدم دستیابی سے مغل شاہراہ پر بیت الخلاء نا قابل استعمال
مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ،سہولیات فراہم کرنے کی مانگ
بختیار کاظمی
سرنکوٹ //خطہ پیر پنچال کو وادی کیساتھ ملانے والی مغل شاہراہ پر مسافروں کیلئے نہ تو بیت الخلاء کی سہولیات میسر ہیں اور نہ ہی عوامی شیڈ بہتر انداز میں بنائے جاسکے ہیں ۔مسافروں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کئی عرصہ تک کی گئی عوامی مانگ کے بعد کچھ بیت الخلاء اور کچھ پسنجر شیڈ تعمیر کئے گئے تھے لیکن ان ڈھانچوں کو مکمل کرنے و مسافروں کی سہولیت کیلئے دیگر بنیادی سہولیا ت دستیاب ہی نہیں کروائی جاسکی ۔انہوں نے بتایا کہ ٹائلٹ کمپلیکس بنائے گئے تھے لیکن ان میں پانی جیسی بنیادی سہولیات کا کوئی بھی بندوبست نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اب مسافربالخصوص خواتین کھلے عام جانے پر مجبور ہیں ۔غور طلب ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مغل شاہراہ پر کچھ ایک بیت الخلاء تعمیر کئے گئے تھے لیکن مذکورہ عارضی نما ڈھانچے کچھ ہی عرصہ میں یا تو اڑ گئے یا پھر پانی ودیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے جلد ہی نا قابل استعمال ہو گئے ۔اسی طرح کچھ ایک شیڈ بھی تعمیرکئے گئے لیکن انتہا ئی غیر معیاری تعمیر ات کی وجہ سے مذکورہ شیڈوں کا اس وقت نام و نشان بھی باقی نہیں ہے ۔مسافروں و عام لوگوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ شاہراہ پر بنیادی سہولیات میسر رکھی جائیں تاکہ عام لوگوں کو دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
کھوڑی ناڑ رابطہ سڑک کئی برسوں سے نامکمل
حدمتارکہ کے نزدیک بڑی آبادی متاثر ،حکام پر لاپرواہی کا الزام
پرویز خان
منجا کوٹ //راجوری کی منجا کوٹ تحصیل کے سرحدی علاقوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر کیساتھ جوڑنے والی رابطہ سڑک گزشتہ 10برسوں سے نامکمل ہے سے کئی دیہات کی ہزارو ں کی آبادی شدید مشکلات میں مبتلا ہو چکی ہے ۔مقامی لوگوں نے متعلقہ محکمہ اور ٹھیکیدار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ تحصیل کے سرحدی علاقہ میں زیر تعمیر راجدھانی تا کھوڑی ناڑ رابطہ سڑک کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے حدمتارکہ کے نزدیکی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو کسی بھی مشکلات میں دیگر علاقوں کی جانب منتقل ہونے میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔محمد رشید ،یاسر خان ویگران نے کہاکہ محکمہ اور ٹھیکیدار کی مبینہ لاپرواہی و آپسی ملی بھگت کی وجہ سے گزشتہ دس برسوں سے رابطہ سڑک جوں کی توں ہی پڑی ہوئی ہے جس کی وجہ سے مریضوں او ر حاملہ خواتین کو ہسپتالوں میں پہنچانا انتہائی مشکل ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں متعلقہ محکمہ و مقامی انتظامیہ سے متعدد مرتبہ رابطہ بھی قائم کیا گیا لیکن ابھی تک کوئی عملی کام نہیں کیا جارہا ہے ۔مقامی لوگوں اور پنچایتی اراکین نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ لاپرواہ ملازمین اور غیر سنجیدہ ٹھیکیدار کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
ڈی سی پونچھ نے تعمیراتی پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا
حسین محتشم
پونچھ//ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ، اندر جیت نے اپنے دفتر کے کانفرنس ہال میں ڈسٹرکٹ کمپکس بجٹ 2022-23 کے تحت جسمانی اور مالی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر عبدالستار، چیف پلاننگ آفیسر مدن لال، اسسٹنٹ کمشنر ڈیو لپمنٹ عابد حسین شاہ، چیف میڈیکل آفیسر شمیم النساء بھٹی، چیف ایجوکیشن آفیسر بشمبر داس، ایکس ای این پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی)، ہرویندر سنگھ، ایکس ای این آر ای ڈبلیوحامد اقبال، ایکس ای این(JPCL)، ارشاد حسین، ایکس ای این محکمہ جل شکتی منیر حسین، چیف ایگزیکٹو آفیسر میونسپل کونسل، مشتاق احمد، ڈی وائی ایس ایس او محمدقاسم کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر نے ضلع میں تمام کاموں کا تفصیلی محکمانہ جائزہ لیا اور تمام کاموں کو بغور دیکھا۔ میٹنگ کے دوران جسمانی اور مالیاتی پیش رفت پر کام کے لحاظ سے تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلعی کیپیکس بجٹ کے تحت 2022-23 کے دوران اٹھائے گئے پراجیکٹ/کاموں کی تعداد 1413 ہے جس میں سے 1163 مختص ہیں جن میں 957 شروع اور 250 کام مکمل ہو چکے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے افسران پر زور دیا کہ وہ مقررہ اہداف کو مقررہ مدت میں حاصل کرنے کے لئے لگن سے کام کریں۔ جائزہ لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے اے سی ڈی کو ہدایت کی کہ وہ ایک بلاک وائز ٹیم بنائیں اور تمام شروع کئے گئے کاموں کی فزیکل طور پر نگرانی کریں اور ورک پلان کی رپورٹ جلد از جلد پیش کریں، تاکہ انہیں مقررہ مدت میں مکمل کیا جا سکے۔ اجلاس کے دوران ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کے افسران نے اپنے اپنے محکموں کے کاموں کی صورتحال سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ کام میں تیزی لائیں اور جلد از جلد ٹینڈرنگ کا عمل تیز کیا جائے۔
عوامی مسائل کا جائزہ لینے کیلئے کنڈی میں اجلاس
راجوری//تھانہ دیوس کے تحت راجوری ضلع میں جموں و کشمیر پولیس نے کوٹرنکہ سب ڈویژن کے پولیس اسٹیشن کنڈی میں ایک جلسہ عام کا اہتمام کیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوٹرنکہ سریندر موہن شرما اور تحصیلدار کوٹرنکا سمیت کوہلی کیساتھ ساتھ ایڈیشنل ایس پی راجوری وویک شیکھر شرما، ڈپٹی ایس پی پی سی شیویندر جموال، ایس ایچ او کنڈی حبیب پٹھان ودیگر ان نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔اس میٹنگ میں سول سوسائٹی کے کئی اراکین،پنچایتی اراکین اور علاقے کے ممتاز شہریوں نے شرکت کی اور خاص طور پر پولیسنگ کے کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ایس پی راجوری وویک شیکھر شرما نے کہا کہ تھانہ دیوس جموں و کشمیر پولیس کی ایک پہل ہے جس کا مقصد پولیس اور عوام کے درمیان تعلق کو مضبوط کرنا ہے اور اس پہل کے تحت عوامی تعامل کی تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔انہوں نے شرکا کو یقین دلایا کہ ان کے پولیسنگ کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر لیا جائے گا اور اسی کے مطابق حل کیا جائے گا جبکہ سول انتظامیہ سے متعلق دیگر مسائل کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری نے نوٹ کیا ہے۔