سرینگر// محکمہ اکونٹس اینڈ ٹریجریز کے ملازمین نے17اگست سے غیر معینہ ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے۔ ملازمین کی جمعرات کو اجتماعی رخصتی سے سرکاری ٹریجریوں میں کام کاج ٹھپ ہوا،جبکہ ملازمین نے احتجاج بھی کیا۔ جموں کشمیر اکاونٹس ایمپلائز ایسو سی ایشن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل اکونٹس اینڈ ٹریجریز کے پاس انکے مطالبات کی کئی فائیلیں موجود ہیں،تاہم وہ صرف گرد و غبارچاٹ رہی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ کے ایس افسران کو اکاونٹس سروس سے غیر منسلک کیا جائے، جبکہ 50:50 تناسب سے تمام سطحوں پر ڈائریکٹر فائنانس کے عہدے تک ترقیاں یکساں بنیادوں پر دی جائے۔ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ مرکزی سرکار کے زیر اثر اکاونٹس اینڈ آڈیٹس محکمہ کی طرز پر تنخواہوں میں تفاوت کو دور کیا جائے،جبکہ گزشتہ40برسوں سے التواء میں پڑے کیڈر کا جائزہ لیا جائے۔ احتجاجی ملازمین نے سرکار سے اپنے مطالبے میں کہا ہے کہ اکاونٹس افسران کے موجودہ کوٹا میں 100فی صد اضافہ کیا جائے،اور اہلیت کی سروس کو بھی3برسوں سے کم کیا جائے۔ایسو سی ایشن نے ایس آر ائو43 میں تعلیمی قابلیت کو کم کرنے اور ایس آر ائو75 میں ترمیم کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ملازمین نے اکونٹس اینڈٹریجریز کے صدر دفتر آلوچی باغ میں احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔ڈائریکٹر محمد یوسف پنڈت نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ ملازمین کیجول رخصتی پر گئے تھے،تاہم انہوں نے کہا کہ ابھی انہیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ ملازمین جمعہ سے غیر معینہ ہڑتال پر جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ معاملے کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے گا۔