ارنیہ//اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام ھسن میرنے ضلع جموں کے سرحدی علاقہ ارنیہ کے گاؤں میں سلسلہ وار عوامی میٹنگوں کا اہتمام کیااور لوگوں کے مسائل کو سنا۔موصولہ بیان کے مطابق میر کی قیادت میں پارٹی صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، صوبائی صدر خواتین ونگ نمرتہ شرما، سابق ایم ایل اے بشناہ کمل اروڑہ، پارٹی ضلع کارڈی نیٹر جموں سینٹرل پرنو شگوترہ نے ارنیہ کے متعدد گاؤں کا دورہ کیا اور وہاں منعقدہ پروقار عوامی میٹنگوں میںلوگوں سے تبادلہ خیال کیا۔ ارنیہ کے الہ گاؤں میں ضلع ترقیاتی کونسل اُمیدوار رمن دیپ کی حمایت میں منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے میر نے کہا ’’پارٹی جموںوکشمیر کے دونوں خطوں کے اتحاد پر یقین رکھتی ہے جبکہ روایتی سیاسی جماعتیں سیاسی مفادات کیلئے تفرقہ انگریز اور علاقائی سیاست کرتی رہی ہیں، جس کو اب کامیاب نہیں ہونے دیاجائے گا‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ ہمارا ماننا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو نوکریوں اور اراضی کے حقوق کو محفوظ کرنے کے لئے متحدہوکر لڑائی لڑیں‘‘۔ انہوں نے اُمیدظاہر کی کہ لوگ اِس بات کو سمجھیں گے کہ اتحاد سے ہی جموں وکشمیر میں خوشحالی اور امن لایاجاسکتا ہے۔ میر نے کہا’’ اپنی پارٹی علاقہ پرستی اور نہ ہی فرقہ پرستی پر یقین رکھتی ہے، ہمارا ماننا ہے کہ جموں اور کشمیر کے لوگوں کے معاملات ہیں جنہیں پر امن طریقہ سے حل کرنا چاہئے۔ خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد، جموں وکشمیر کے لوگ بے اختیار ہوگئے ہیں کیونکہ ریاستی درجہ چھین لیاگیاہے۔ جموں وکشمیر اسٹیٹ ہڈ کی بحالی سے سابقہ ریاست کے لوگ پھر سے بااختیار ہوں گے ‘‘۔انہوں نے کہاکہ سرحدی علاقہ کے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور اِن کنبہ جات کو محفوظ مقامات پر جگہ فراہم کی جانی چاہئے۔ بڑھتی بے روزگاری کے پیش نظر سرحدی علاقوں میں نوجوانوں کے لئے حکومت کو فوج اور دیگر سیکورٹی فورسز میں خصوصی بھرتی مہم چلانی چاہئے۔ سابقہ وزیر منجیت سنگھ نے کہاکہ بی جے پی نے وعدہ کیاتھاکہ انٹرنیشنل بارڈر کے نزدیک رہنے والے لوگوں کو فی کنبہ پانچ مرلے پلاٹ دیاجائے گا لیکن یہ وعدہ وفا نہ ہوا۔