عاصفبٹ
کشتواڑ//ایک حیرت انگیز واقعہ میںلوگوں کو پانی فراہم کرنے کیلئے سرکاری پائپیں لگانے کی بجائے بٹہ پورہ چھاترو میں محکمہ جل شکتی مبینہ طور ہلہ شیری کے ذریعے لوگوں کے اپنے پیسے سے لگائی گئی پائپیں ہی اکھاڑ کرلے گیا ہے۔سب ڈویژن چھاترو کے بٹہ پورکے شہری نثاراحمد نے بتایا کہ چار سال قبل پاسرکوٹ سے کارنہ کیلئے426پائپوں کے ذریعے علاقہ کو پانی فراہم کرنے کیلئے سکیم آئی تھی جسکے بعد اگرچہ چند ماہ تک پانی اس پایپ لاین میںچلتارہا جسکے بعدسیلاب سے ساری پائپیں ٹوٹ گئیں ۔انہوںنے بتایا کہ اس کے بعد محکمہ کے ملازمین نے انہیںبتایا کہ دوسری جگہ سے پائپیں لگاکر پانی پہنچایا جائے گا لیکن چار سال گزرجانے کے بعد بھی انہیں پانی نہ ملا۔نثار نے کہا’’اسکے بعد ہم نے از خودہلہ شیری کرکے اپنے پیسے نکال کر پانی گھر تک پہنچایا اور محکمہ کے ملازمین نے چند روزقبل آکر پانی کی لگی پائپوں کو نکال کر لیا اورہمیں بتایاکہ دوسری جگہ سے پانی لایا جائے گا‘‘۔انہوںنے کہا ’’ہم نے جب محکمہ کے سپروائزر سے پوچھاتو انھوں نے بتایا کہ جانباز پل سے کارنہ کیلئے پانی لایا جارہا ہے جسکے لئے ہمیںمحض بیس سے تیس پائپیں دوسری جگہ درکار ہیں لیکن انھوں نے سو سے زائد پائپیں نکال کرلیں‘‘۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ اسکی مکمل جانچ کی جانی چاہئے اور پتہ لگایا جاناچاہئے کہ 119پایپوں کا کیاہوا۔ مقامی خواتین نے بتایا کہ ماہ رمضان کے دوران بھی ہمیں پینے کیلئے دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے انہیںسخت مشکلات کا سامنا ہے ۔عوام نے ضلع انتظامیہ سے پانی فراہم کرنے کی اپیل کی تاکہ انہیںمزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔