سرینگر //’آزادی ہمارا بنیادی حق ہے مگر حق رائے دیہی کے استعمال سے لوگوں کی رو زمرہ ضروریات پوری ہوتی ہیں اور اسلئے لوگ ووٹ کا استعمال کرتے ہیں ‘‘۔ ان خیالات کا اظہارکرالہ پورہ کے رہنے والے 70سالہ غلام قادرنے کیا جو 8ویں مرتبہ اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کیلئے گورنمنٹ مڈل سکول کرالہ پورہ میں قائم پولنگ بوتھ پر پہنچے تھے۔انہوں نے کہاکہ کروڑوں روپے بھی مجھے شیخ محمد عبداللہ کے ساتھ غداری کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے چاہئے گولیاں برسیں یا بم۔۔ میں گھبراتا نہیں ،ہر بار ووٹ کا استعمال کرنے آتا ہوں مگرآزادی بھی ہمارا بنیادی حق ہے‘ ۔جمعرات کو کشمیر عظمیٰ کی ٹیم جب علاقہ میں پہنچی تواکا دوکا لوگ ہی وہاں قائم دو پولنگ سٹیشنوں پر نظرآئے۔ پولنگ سٹیشن کے باہر نیشنل کانفرنس کا ایک دیوانہ غلام قادر بھی ووٹ ڈالنے صبح ہی پہنچا تھا اور باقی لوگوں کے آنے کا انتظار کر رہا تھا ۔غلام قادر نے کہا ’’ لوگوں کو شیخ محمد عبداللہ کی ہسٹری پڑھنی چاہیے اُن جیسا کوئی لیڈر پیدا نہیں ہو سکتا ‘‘۔انہوں نے کہا غلطیاں انسان سے ہوتی ہیں ،اُن سے بھی ہوئیں۔غلام قادر نے کہا ’’میں چاہتا ہوں ہمارے علاقے میں تعمیر وترقی ہو،نوجوانوں کو روزگار ملے، اس لئے ووٹ ڈالنے ہر بار آتا ہوں۔ انہوں نے کہا’ میں نے تو ووٹ ڈالا، اب اپنے گھر والوں کو لائوں گا اور وہ بھی این سی کے حق میں ہی ووٹ ڈالیں گے‘۔اس دوران وہاں موجود اپر کرالپورہ کے ایک نوجوان نے کہا اُن کا پولنگ سٹیشن بھی 5کلو میٹر کی دوری پر گورنمنٹ بائز سکول میں رکھا گیا ہے اوروہاں تک ووٹر نہیں پہنچ سکتے ہیں ۔نوجوان نے کہا ہم نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ اس پولنگ سٹیشن کو نزدیک کسی عمارت میں رکھا جائے لیکن اُس جانب کوئی دھیان نہیں دیا گیا ۔
’آزادی ہمارا بنیادی حق‘ ،لیکن’ ووٹ دینا بھی ضرورت‘
