سرینگر// آریانز کالجز کے اہتمام سے ’تیج‘کا تہوارجوش و خروش کے ساتھ منایا گیاجس میں آریانز سے وابستہ خواتین عملہ نے مختلف رنگا رنگ سرگرمیوں میں حصہ لیا۔انہوں نے برسات کے مہینے ’ساون‘ کے استقبال کیلئے رنگولی بنائی اوردیگر چیزوں کو پیش کیا جس کے ساتھ تہوار وابستہ ہے۔ رنگ برنگے لباس پہنے خواتین پنجابی موسیقی کی دھڑکنوں پر رقص کرنے لگیں۔ڈائریکٹر جنرل آریانز گروپ ڈاکٹر پروین کٹاریہ نے تیج تہوار کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا’’ایسے روایتی تہواروں میں حصہ لے کر ہم اپنی بھرپور ثقافتوں سے جڑے رہتے ہیں‘‘۔ انہوں نے لڑکیوں کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ تہواروں کا جشن ان روایات کو زندہ کرنے اور زندہ رکھنے کا ایک طریقہ ہے جو ان دنوں ختم ہو رہی ہے۔اس موقع پر مہندی مقابلہ کا اہتمام بھی کیا گیا۔ مختلف شعبوں بشمول انجینئرنگ ، قانون ، فارما ، نرسنگ ، زراعت ، مینجمنٹ اور بی ایڈ وغیرہ سے آریانز طالبات نے جوش و خروش سے حصہ لیا۔
آریانز میں تیج تہوار کے موقع پر تقریب
