آبی پناہ گاہوں کی رونق بڑھ گئی

سرینگر //5برسوں کے دوران بیرون ممالک سے جموں وکشمیر آنے والے مہاجر پرندوں کی گنتی کی رپورٹ اگلے ڈیڑھ ماہ میں جاری کی جا رہی ہے ۔ماضی کی طرح موسم سرد ہونے کے ساتھ ہی کشمیر کی جھیلوں اور آبی پناہ گاہوںمیںڈھیرہ ڈالنے کیلئے مہاجر آبی پرندے بیرون ممالک سے کشمیر پہنچ رہے ہیں۔فی الوقت 5لاکھ آبی پرندوں نے وادی کی آبی پناہ گاہوں جھیل ولر، ہوکرسر ، مانسبل اور دیگر جگہوںکو اپنا مسکن بنا لیا ہے۔اس سے نہ صرف ان آبی پناہ گاہوں کی رونق بڑھ گئی ہے بلکہ کشمیر وادی کا حسن بھی دوبالاہوگیا ہے ۔ ماحولیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال فروری تک قریب ساڑھے 11لاکھ مہاجر پرندوں نے جموں وکشمیر کا رخ کیا تھا ۔محکمہ کے عہدیدارن کے مطابق اس سال 10لاکھ سے زیادہ مہاجر پرندوں کے یہاں آنے کی توقع ہے۔جموں میں یہ پرندے ، مانسر جھیل ، رنجیت ساگر ڈیم ،اور گوال کی جھیلوں میں ڈیرہ ڈالتے ہیں جبکہ کشمیر میں جھیل ولر ، جھیل ڈل ، نگین ، ہوکسر ، شالہ بگ،ہائیگام،مانسل بن کے علاوہ دیگر آبی ذخائر میں پہنچ کر یہاں کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتے ہیں۔محکمہ کا کہنا ہے یہ آبی پرندے رنگ، نزاکت اور خوبصورتی کا امتزاج ہیں جن کا تحفظ متعلقہ اداروں اور علاقہ مکینوں کا فرض ہے۔محکمہ وائلڈ لایف کی ویٹ لینڈ وارڈن کشمیر مس افشان نے کشمیر عظمیٰ کہ ابھی تک کشمیر کی مختلف آبی پناہ گاہوں میں 5لاکھ پرندوں نے ڈھیرہ ڈال دیا ہے اور انہیں اُمید ہے کہ امسال 10لاکھ سے زائد مہاجر پرندے آئیں گے۔ معلوم رہے کہ یخ بستہ سردیوں میں رہنے کیلئے سائبریااور وسطیٰ ایشیاء کیساتھ ساتھ دیگر ممالک سے کشمیر آنے والے مہاجر آبی پرندوں کی آمد کا سلسلہ اکتوبر  کے آخری دنوں میں شروع ہوجاتا ہے اور مارچ میں یہ پرندے پھر اپنے اپنے ممالک میں واپس چلے جاتے ہیں۔چیف وائلڈ لائف وارڈن جموں وکشمیر سریش کمار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا جموں سے زیادہ کشمیر کی آبگاہیں ان پرندوں کی کافی پسندیدہ جگہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پرندوں کے یہ اقسام سائبیریا، چین، مشرقی یورپ،اور فلپائن سے لمبی مسافت طے کرکے وارد کشمیر ہوتے ہیں، پرندے وادی میں چار ماہ قیام کرکے لوٹتے ہیںاور اس دوران وہ کشمیر کی آبگاہوں کو عارضی پناہ گاہوں کے طور استعمال کرتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال جموں وکشمیر میں ساڑھے 11لاکھ پرندے کشمیر آئے تھے جس میں سے 11لاکھ کشمیر میں اور50ہزار جموں کی جھیلوں میں ڈھیرہ ڈالے ہوئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ فروری کے پہلے ہفتے تک پرندوں کی گنتی کا عمل شروع ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس سال محکمہ 5سال کے ا عدادوشمار لوگوں کے سامنے رکھے گا اور یہ عمل اگلے ڈیڑھ ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔ سریش کمار نے کہا کہ ان پرندوںکا شکار کرنے والوں کو کسی بھی صورت نہیں بخشا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ کئی ایک لوگوں کی گرفتاریاں بھی پولیس کے ساتھ مل کر عمل میں لائی گئی ہیں اور ایف آئی آر بھی درج کئے گئے ہیں ۔