سرینگر//جماعت اسلامی نے غزہ میں اسرائیل کی عوام الناس پر بمباری کو ایک افسوسناک سانحہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا ہے کہ مسلمان ممالک کے سربراہوں کے اس واقعہ پر نیم دلانہ مذمتی بیانات کے اجرا تک محدود رہنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ان حکمرانوں میں سے بیشتر کو ملت اسلامیہ کے مفادات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ صرف اقتدار سے چمٹے رہنے کی خاطر ہی باطل اور اسلام دشمن قوتوں سے خائف ہیں اور وہ کسی بھی صورت میں ان کی ناراضگی کو مول لینا نہیں چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی صرف ایک کاغذی تنظیم رہی ہے جس کا کام صرف ان ممالک پر مسلط حکمرانوں کے مفادات کا تحفظ ہے نہ کہ ملت اسلامیہ کی خیر خواہی! یہ حکمران مختلف خانوں میں بٹے ہوئے ہیں اور اپنے الگ الگ خانوں میں ہی رنگ بھرنے میں مشغول ہیں۔ بظاہر ایک ہی دین کے قائل ہونے کے باوجود وہ آپسی اتحاد و اتفاق کے لیے قطعاً رضامند نہیں ہیں کیونکہ اس طرح اُن کے آقا اُن سے خفا ہوں گے اور اُن کے ذاتی اور خاندانی راج کو خطرہ درپیش ہوگا جو وہ لینے کیلئے کسی بھی صورت میں تیار نہیں ہیں۔ جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ فلسطینی عوام پر ہورہے ظلم کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکہ کے اُس فیصلہ کی کڑی مذمت کرتی ہے جس کے تحت اُس نے اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرکے‘ مسلمانوں کو اس مقدس شہر کو اسرائیل کی راجدھانی تسلیم کیا۔ یہ فیصلہ اُمت مسلمہ کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے اور اسلام دشمنی کا ایک کھلا اور واضح ثبوت بھی!۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی ایک صریح خلاف ورزی ہونے کے باوجود، یہ نام نہاد عالمی ادارہ کوئی ٹھوس اقدامات کرنے میں ہمیشہ ناکام رہا ہے اور اس طرح اس کی رہی سہی ساکھ بھی مٹی میں مل چکی ہے۔ جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ مسلمانان عالم کو متحد ہوکر اسلام دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنا چاہیے اور اپنے اپنے ممالک کے حکمرانوں کو ٹھوس اقدامات لینے کے لیے تیار کرنا چاہیے ورنہ وہ وقت دور نہیں جب عالم اسلام باطل قوتوں کی غلامی میں جھکڑا دیا جائے گا۔ جمعیت اہلحدیث نے کہا ہے کہ قبلہ اول، مسجداقصیٰ اور فلسطین کی گھمبیر صورتحال نے اُمت مسلمہ کے دلوں کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے، اور ستم بالا ستم ایک ہی دن میں 55مسلمانوں کا قتل عام ، تین ہزار سے زائد زخمی بھی اقوام عالم کے ضمیر کو جگانہ سکی ۔ اقوام عالم کے انکار کے باوجود ڈکٹیٹر شپ کا بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطین کے تشخص پر لات مارتے ہوئے امریکی سفارتخانے کی منتقلی اقوام متحدہ کی تضحیک اور بین الاقوامی مسلمہ قراردادوں کی توہین ہے۔ جس سے اقوام عالم کو سبق لینا چاہیے اور اس ظلم وبربریت کے تماشے کو بند کرنے کیلئے یکجٹ ہوکر اپنی آواز بلند کرنی چاہئے۔ جمعیت اہلحدیث اُمت مسلمہ ،اسلامی برادری اور انصاف پسند اقوام سے آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے اس ظلم کے باب کو بند کرنے اور بین الاقوامی قواعد وضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے قبلہ اولیٰ کی بازیابی کی اپیل کرتی ہے۔