سرینگر //ڈاکٹر ایسویسی ایشن نے کہا ہے کہ جموں میں اومیکرون کے کیسز کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے اور نہ ہی نئے ویرینٹ کے کسی مثبت کیس سے رابطہ ہے ۔ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیرنے بدھ کو کہا کہ یہ نئے قسم کے ممکنہ کمیونٹی پھیلا کا اشارہ ہو سکتا ہے۔DAK کے صدر اور انفلوئنزا کے ماہر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا’’یہ ممکن ہے کہ یہ کیسز Omicron کے کمیونٹی پھیلا کی ایک مثال ہو ۔انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے اومیکرون قسم کے پہلے تین کیس کل صوبہ جموں کے تالاب تلو اور بن تلاب علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔انہوں نے کہا’’تینوں کیسز میں غیر ملکی سفر کی کوئی تاریخ نہیں ہے اور نہ ہی مختلف قسم کا کوئی متاثرہ شخص کسی سے ملا ہے ۔ڈاکٹر حسن نے کہا’’اس سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ ان کیسز میں کمیونٹی کی نمائش سے انفیکشن ہوا ہو۔‘‘ڈاکٹر حسن نے کہا یہ کیسز اہم ہیں کیونکہ ان کا مطلب یہ ہے کہ انفیکشن کمیونٹی میں بغیر کسی نشان کے پھیل رہا ہے۔ڈاکٹر نثار نے کہایہ کمیونٹی ٹرانسمیشن کے آغاز کی نشاندہی کر سکتا ہے۔جنرل سکریٹری ڈی اے کے ڈاکٹر ارشد علیٰ نے کہا کہ تصدیق شدہ چند کیسز سے زیادہ کیسز ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم جینیاتی جانچ کو نہیں بڑھاتے ہیں تو ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ کمیونٹی میں کوئی پھیلا نہیں ہے۔ ۔ترجمان ڈی اے کے ڈاکٹر ریاض احمد ڈگہ نے کہا کہ نمونوں کی جانچ کیلئے صرف سفری تاریخ فیصلہ کن عنصر نہیں ہونی چاہیے بلکہ ہمیں اپنی توجہ بنیادی طور پر ہدف کی جانچ سے کمیونٹی ٹیسٹنگ کی طرف منتقل کرنے کی ضرورت ہے ۔