پرویز احمد
سرینگر // اولڈ ایج ہوم ( احاطہ وقار)باغ مہتاب سرینگر 9بے بس اور لاوارس عمر رسیدہ افراد کا دائمی گھر بن گیا ہے۔ 8کمروں، ایک بڑے ہال اور 3 بیت الخلاء پر مشتمل 2منزل بلڈنگ میں رہنے کیلئے 25لوگوں کی رجسٹریشن ہوئی ہے جن میں 5کی موت واقع ہوگئی ہے جبکہ 8کو گھر والوں کے ساتھ واپس ملا لیا گیا ہے ۔ گھر میں عمر رسیدہ افراد کو توجہ نہ ملنے کی وجہ سے ان 25میں تین عمر رسیدہ شخص ایسے بھی ہیں جو محض اپنا وقت اور خالی پن دور کرنے کیلئے وہاں آتے ہیں۔ 9عمر رسیدہ لاچار اور بے بس افراد کا مسکن بنا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر سرکار کی جانب سے سہولیات فراہم کرنے کے تمام دعوے سراب ثاب ہونے کے باوجود ہوپ(Human organisation for patronisation of envriontment) نامی رضاکار تنظیم کو بند نہیں ہونے دیا ہے اور تنظیم اپنے اخراجات پر اس اولڈ ایج ہوم کو چلا رہی ہے۔ اولڈ ایج ہوم باغ مہتاب کے سپر انٹنڈنٹ محمد مصطفی ٰنے بتایا ’’ 2سال قبل جب ہم نے یہ اولڈ ایج ہوم قائم کیا تو سرکار نے ہم کو بلڈنگ، ملازموں کی تنخواہیں اور یہاں رہنے والے عمر رسیدہ افراد کا روزانہ کا خرچہ فی کس 70روپے دینے کا وعدہ کیا لیکن 2سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی سرکار نے ابھی تک ایک بھی پیسہ نہیں دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں رجسٹر ہوئے کچھ عمر رسیدہ افراد کا اس دنیا میں کوئی نہیں ہے اور کچھ کو گھر والے واپس لینے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 8عمر رسیدہ افراد کو ٹریبونل کے ذریعے واپس گھر والوں کے حوالے کردیا گیاہے لیکن ان میں کچھ ہیں جنہیں ہمیشہ کیلئے یہاں ہی رہنا ہے اوریہی اولڈ ایج ہوم اب ان کا مستقل گھر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر شہر میں بیشتر بزرگوں کو گھروں سے باہر نکالنے کی بڑی وجہ ان کی بہویں ہوتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر عمر رسیدہ افراد رایسے ہوتے ہیں جو بہوئوں کے ساتھ جھگڑے، اہلخانہ کی جانب سے نظر انداز کرنا اور اپنے بیٹوں کا گھر بچانے کیلئے خود گھر چھوڑنے کی وجہ سے احاط وقار میں آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بزرگ بچوں کو مصروفیات اور اہلخانہ کی جانب سے نظر انداز کرنے کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے دن کو یہاں آجاتے ہیں اور رات کو واپس چلے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بال کیلئے عملہ کے 8افراد تعینات ہیں جن میں باروچی 2، مختلف کام کرنے کیلئے 2افراد، ایک ڈاکٹر، ایک نرس ، ایک کونسلر ہے۔ لیکن پچھلے دو سال سے سرکار نے نہ انکی تنخواہیںفراہم کیں اور نہ یہاں رہنے والے عمر رسیدہ افراد کے کھانے پر صرف ہونے والی رقم فراہم کی ہے اور کرایہ سمیت تمام اخراجات رضاکار تنظیم اٹھارہی ہے ۔