جینوا // انسانی حقوق کونسل کے جنیوا میں منعقدہ 37 ویں اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ کی روشنی میں پاکستان نے انسانی حقوق کونسل میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا معاملہ اٹھایا۔بھارت نے جوابی الزامات لگا کر کہا کہ پاکستان ایک ناکام ریاست ہے۔پاکستانی مندوب نے یو این فیکٹ فائنڈنگ مشن کو کشمیر تک رسائی کا مطالبہ کردیا۔ پاکستانی نائب مندوب طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ یو این کمیشن کو کشمیر میں رسائی نہ دینا مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت، اقوام متحدہ تحقیق کاروں کو کشمیر میں داخلے کی اجازت دے، بھارت کو ہر صورت کشمیر پر قبضہ ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا بنیادی معاملہ حق خود ارادیت نہ دینا ہے جسکی توثیق بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی کی تھی۔اندرابی نے کہا کہ بھارت نے رائے شماری کا وعدہ پورا نہیں کیا اور وہ کشمیریوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم کا مرتکب ہورہا ہے۔انکا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدہ صورتحال پیدا کرنے کا مقصد کشمیر کی اصل صورتحال سے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے۔انکا کہنا تھامسئلہ کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے اقوام متحدہ کی ساکھ خراب ہو رہی ہے۔ سلامتی کونسل کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے،اقوام متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینا چاہیے،قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے منتخب ارکان کو زیادہ جوابدہ ہونا چاہیے، سلامتی کونسل کے جمہوری اور نمائندہ کردار کیلئے احتساب کا معیار بہتر کیا جائے۔پاکستانی الزامات کے جواب میں بھارتی مندوبین منی دیوی نے کہا کہ پاکستان ایک ناکام ریاست ہے جہاں اسامہ بن لادن جیسے دہشت گردوں کو پناہ دی جاتی ہے۔منی دیوی نے مطالبہ کیا کہ پٹھانکوٹ، ممبئی اور اوڑی کے حملہ آوروں کو سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حافظ سعید اور دیگر دہشت گردوں کو آزادی حاصل ہے جو وہاں گھوم رہے ہیں لہٰذا پاکستان بھارت کو انسانی حقوق پر لیکچر نہ دے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو اُس ملک سے جمہوریت کا سبق نہیں سیکھنا ہے جس کی خود کی صورتحال ایک ناکام ریاست کی ہے۔منی دیوی کومم نے کہا کہ پاکستان ہر وقت کشمیر پر اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل قراردادوں کا ذکر کرتا رہتا ہے لیکن وہ بھول جاتا ہے کہ سیکورٹی کونسل کی قراردوں میں کہا گیاس ہے کہ پہلے وہ اپنا علاقہ خالی کرے ۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان نے خود ڈھٹائی کیساتھ عالمی معاہدوں، شملہ ایگریمنٹ اور لاہور اعلامیہ کی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلکہ انسانی حقوق کی خلافورزیوں کا نہیں ہے بلکہ کشمیر میں مسئلہ دہشت گردی کا ہے جسے پاکستان سے مسلسل حمایت مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پاکستان پر دبائو ڈالے کہ وہ دہشت گردی کی مدد و اعانت بند کرے۔