سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقعہ پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام اپنے ایک مکتوب میں کہا ہے کہ کشمیر میں ہورہی بدترین انسانی حقوق پامالیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد کو یقینی بناکر ادارہ اپنا آئینی فرض نبھائے۔مراسلے میں کہا گیا ہے’’ جموںوکشمیر دنیا کا وہ واحد خطہ ہے جہاں جانوروں کے حقوق کے تحفظ کی بات تو کی جاتی ہے لیکن انسانوں کے حقوق جس بے دردی سے پامال کئے جارہے ہیں اور مسلمہ انسانی اور جمہوری قدروں کی بیخ کنی کی جارہی ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی‘‘۔مراسلے میںکہا گیا ہے’’ حقوق انسانی دن کے حوالے سے موم بتیاں اور مشعل روشن کرکے پر امن احتجاج کو بھی طاقت کے بل پر ناکام بنا کر مسلمہ جمہوری اور انسانی قدروں کی دھجیاں اڑائی گئیں‘‘۔مراسلے میں کہاگیا ہے’’ سال رواں میں اب تک 150 نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے ، پیلٹ کے وحشیانہ استعمال سے18 ماہ کی کمسن حبا نثار سمیت درجنوں افراد کو نشانہ بنا یا گیا‘‘۔مکتوب میں مزید کہا گیا ’’ گزشتہ کل ہی جب پوری دنیا انسانی حقوق کے حوالے سے مختلف نوعیت کے پروگرام بنا کر اس دن کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرنے میں مصروف عمل ہے ،بھارتی فورسز نے شہر سرینگر کے متصل دو کمسن 14 سالہ مدثر احمد پرے اور 17 سالہ ثاقب شیخ سمیت تین نوجوانوں کو نہ صرف بے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا بلکہ 7 رہائشی مکانات کو بم اور بارودی مواد سے اڑا کر کھنڈرات میں تبدیل کردیا‘‘۔مراسلے میں کہا گیا ہے ’’ کشمیر میں نافذ کالے قوانین کی آڑ میں اور جواب دہی کے کسی بھی تصور سے بالا تر ہوکر بھارتی فورسز اور اسکی مختلف ایجنسیاں یہاں خونین کھیل کھیل رہی ہیں اور پورے کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے ، آئے روز کشمیریوں کو اپنے معصوموں کا جنازہ اٹھانے پر مجبور کیا جارہاہے، قدغنوں، بندشوں ، گرفتاریوں ، ہراسانیوں ، خانہ تلاشیوں اور بلا امتیاز عمر و جنس سرکاری فورسز کی جانب سے ظلم و جبر پر مبنی پْر تشدد کارروائیاں جاری ہیں‘‘۔مراسلے میں کہا گیا ’’ حکومت ہند گزشتہ سات دہائیوں سے جموںوکشمیر کے عوام کی حق خودارادیت کی آواز دبانے کیلئے طاقت اور تشدد کے بل پر معصوم کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتار رہی ہے اور کالے قوانین کے ذریعے کشمیری عوام پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے بنیادی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں جو حد درجہ تشویشناک اور قابل مذمت ہے‘‘۔ مراسلے کے مطابق’’ بین الاقوامی حقوق بشر کی تنظیموں اور اقوام متحدہ جیسے ذمہ دار ادارے کی جانب سے خاموشی کے سبب حکومت ہند کو شہ مل رہی ہے جس کے سبب نہتے اور مظلوم کشمیریوں پر مظالم ، بربریت اور جارحیت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے‘‘۔’’خود اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے جموںوکشمیر میں ابتر انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے ضمن میں جو حال ہی میں رپورٹ منظر عام پر لائی گئی ہے، مذکورہ رپورٹ پر عمل آوری کراکے حکومت ہند کو جموںوکشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے موثر اور کارگر اقدامات اٹھائے جائیں‘‘۔مراسلے میںیو این سیکریٹری جنرل سے دردمندانہ اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے فرائض منصبی اور آئینی ذمہ داریوں کے پیش نظر کشمیری عوام کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کو حق خودارادیت دلوانے میں اپنا موثر اور نتیجہ خیز کردار ادا کریں تاکہ مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق دیرپا حل نکالا جاسکے‘‘۔