جموں//ایک اہم فیصلے میں اِنتظامی کونسل کی میٹنگ یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں بورڈآف ریونیو کے ذریعے زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لئے تبدیل کرنے کے لئے وضع کردہ ضوابط کو منظوری دی۔سابق ریاست کی تنظیم نو کے بعد لینڈ ریونیو ایکٹ میں قانون سازی کی تبدیلیوں کے بعد اِن ضابطوں کی ضرورت پڑی تھی۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیران فاروق خان اور راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے شرکت کی۔یہ ضابطے ایک طرف غیر زرعی مقاصد کے لئے زرعی اراضی کی بے قابو تبدیلی کو منظم کرنے اور دوسری طرف جموںوکشمیر یوٹی اور عوام کی ترقی کی اُمنگوں کو مد نظر رکھتے ہوئے جاری کئے گئے ہیں۔نئے ضوابط کے تحت ضلع کلکٹر کو اِختیار دیا گیا ہے کہ وہ زمین کے اِستعمال میں زرعی سے غیر زرعی مقاصد میں تبدیلی کی اجازت اس طریقہ کار کے مطابق دے جس کو بورڈ آف ریونیو کے ذریعہ مطلع کیا جائے۔ اس کی اِجازت درخواست داخل کرنے کے 30دنوں کے اندر دی جانی چاہیئے۔ سٹیمپس ایکٹ کے تحت مطلع شدہ زمین کی مارکیٹ ویلیو کے5 فیصد کی فیس کے عوض12½سٹینڈرڈ ایکڑ تک اراضی کی اجازت دینے کے اختیارات ضلع کلکٹر کو سونپے گئے ہیں۔ضابطے درخواست دہندہ کو اختیار دیتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں ضلع کلکٹر کے جاری کردہ حکم کی تاریخ سے ایک سال کے اندر اجازت یافتہ زمین پر غیر زرعی استعمال شروع کرے۔مزید برآں، ضابطے 400 مربع میٹر(17مرلہ) کی حد کے ساتھ رہائشی مکان یا فارم سے متعلقہ عمارتوں اور سٹوریج کی تعمیر کے لئے تبادلوں کی صورت میں اجازت لینے سے استثنیٰ فراہم کرتے ہیں۔ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر (ریونیو)، سب ڈویڑنل مجسٹریٹ اور تحصیلدار کو اپنے اپنے دائرہ اختیار کے اندر ان ضابطوں کے نفاذ کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ ہر ایگریکلچر ایکسٹینشن آفیسر کا فرض ہوگا کہ وہ خلاف ورزی کے کیسز ریونیو افسران کو رپورٹ کرے اور اس اکاؤنٹ میں کسی قسم کی کوتاہی پر تادیبی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد اس جموںوکشمیر یوٹی میں صنعتی اور خدمات کے شعبے کی منظم ترقی کو فروغ دینے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ اناج کی وافر مقدار میں پیداوار کو یقینی بنانا ہے۔اس سے یوٹی ایک سرمایہ کار دوست ماحولیات کے نظام میں بزنس ریفارمس ایکشن پلان (کاروبار کرنے میں آسانی) کے تحت تبدیلی کی اجازت دینے اور تعمیل کے بوجھ کو کم کرنے میں ملک کی سرکردہ ریاستوں کے برابر ہوگا۔
انتظامی کونسل میٹنگ کا اہم فیصلہ| زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کیلئے تبدیل کرنیکی اجازت
