یو این آئی
لہیہ// لداخ کی انتظامیہ نے جمعرات کو لیہہ میں سول سوسائٹی کے نمائندوں، سیاسی جماعتوں اور مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس کا مقصد گزشتہ ماہ پیش آئے تشدد کے واقعات کے بعد خطے میں امن و امان کی بحالی کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ اجلاس کی صدارت چیف سکریٹری پون کوتوال نے کی، جبکہ ڈی جی پی ایس ڈی سنگھ جموال، لیہہ ایپکس باڈی کے چیئرمین تھپستن چھویانگ، کوچیئرمین چرنگ دورجے لکھروک، اور تاشی گیالسون چیئرمین و چیف ایگزیکٹو کونسلر، لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ بھی موجود تھے ۔اجلاس میں بی جے پی، کانگریس، عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما، معروف بدھ مذہبی پیشوا، ڈپٹی کمشنر رومل سنگھ ڈونک اور ایس ایس پی شروتی اروڑا نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز 24 ستمبر کے تشدد میں جاں بحق ہونے والے چار افراد کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔ لیہہ میں 24 ستمبر کے بعد سے پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہے اور موبائل انٹرنیٹ خدمات بھی معطل ہیں۔ اجلاس میں شرکاء نے آزادانہ ماحول میں کھل کر تبادلۂ خیال کیا۔ تاشی گیالسون نے میڈیا کو بتایا کہ میٹنگ مثبت ماحول میں منعقد ہوئی اور تقریباً تمام شرکاء نے متفقہ طور پر 24 ستمبر کے تشدد کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں گرفتار نوجوانوں کی رہائی، ان کے خلاف درج مقدمات واپس لینے اور جاں بحق افراد کے لواحقین کو مناسب معاوضہ دینے کے مطالبات بھی زور و شور سے پیش کیے گئے ۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ امن و قانون کی صورتحال میں بہتری کے ساتھ موبائل انٹرنیٹ خدمات جمعہرات شام بحال کر دی گئی۔ اجلاس کے دوران تمام فریقوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ خطے میں پائیدار امن، باہمی اعتماد اور مکالمے کے فروغ کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے تاکہ لیہہ دوبارہ مکمل طور پر معمول کی زندگی کی طرف لوٹ سکے ۔